سلمان بٹ‘ محمد آصف اور محمد عامرکامستقبل کیا ہوگا؟… نئی بحث چھڑ گئی

جمعرات 24 ستمبر 2015 14:08

سلمان بٹ‘ محمد آصف اور محمد عامرکامستقبل کیا ہوگا؟… نئی بحث چھڑ گئی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 24 ستمبر۔2015ء)پاکستان کرکٹ میں یوں تو تنازعات کی ایک طویل تاریخ ہے جن میں 1970کی دہائی میں کیری پیکرز سیریز کھیلنے کے لیے جانے والے کرکٹرز پر پابندی اور 1980 کے عشرے میں جاوید میانداد کی کپتانی کے خلاف بغاوت جیسے تنازعات شامل ہیں۔ تاہم اسپورٹس فکسنگ کاواقعہ جب سامنے آیا تو پوری دنیائے کرکٹ میں ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوااور تین پاکستانی کرکٹرز کے حوالے سے جو معاملات سامنے آئے وہ اب تک زیربحث ہیں۔

ان کھلاڑیوں میں اس وقت کے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان بٹ،اور دو فاسٹ بولرز محمد آصف اور محمد عامر شامل تھے۔2010کے دورہ انگلینڈ میں ماہ اگست میں لارڈز میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کے دوران یہ کیس سامنے آیاجس کے بعد آئی سی سی اور برطانوی تحقیقاتی اداروں نے ان کرکٹرز کے خلاف تحقیقات شروع کی اور لگ بھگ سواسال کی تحقیقات کے بعدانھیں مذکورہ معاملے میں ملوث قرار دیتے ہوئے مختلف سزاؤں کا فیصلہ سنایا۔

(جاری ہے)

جس میں جیل میں سزا بھگتنے کے علاوہ کرکٹ کھیلنے پر پابندی کی سزابھی شامل تھی۔سزا اور پابندی کے معاملے میں سب سے کم مدت محمد عامرکی تھی جن پر پانچ برس کے لیے کرکٹ کھیلنے کی پابندی لگائی گئی کیونکہ وہ اس وقت کافی کم عمر اور کرکٹ کے نووارد کھلاڑی تھے جبکہ کپتان سلما ن بٹ پردس برس اور محمد آصف پرسات برس تک کرکٹ کھیلنے کی پابندی لگائی گئی۔

تاہم اب ان تینوں کھلاڑیوں نے جیل کے بعد کرکٹ کھیلنے پر عائد پابندی کی مدت بھی پوری کرلی ہے۔لیکن جب سے ان کی پابندیوں کی مدت ختم ہوئی ہے، تب سے ایک بحث چل نکلی ہے کہ انھیں دوبارہ ملکی اور بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کی اجازت دی جائے گوکہ یہ ایسی کوئی معیوب بات بھی نہیں کیونکہ انھوں نے اپنی سزائیں پوری کرلی ہیں لیکن کرکٹ سے وابستہ ایک بہت بڑا طبقہ اس حوالے سے بالکل مختلف رائے رکھتا ہے۔اس طبقے میں پاکستان کرکٹ کے لیجنڈ اور سابق کپتان و کوچ جاوید میانداد اور سابق کپتان و سی ای او رمیز راجہ شامل ہیں۔