الطاف حسین نے لاہور ہائیکورٹ میں بیان حلفی میں اپنے بیانات پر معافی مانگ لی

جمعہ 2 اکتوبر 2015 14:36

الطاف حسین نے لاہور ہائیکورٹ میں بیان حلفی میں اپنے بیانات پر معافی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 اکتوبر۔2015ء) متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے لاہور ہائیکورٹ میں بیان حلفی جمع کر واتے ہوئے اپنے بیانات پر معافی مانگ لی جبکہ عدالت نے خلاف غداری کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کر دی ۔ جمعہ کے روز لاہور ہائی کورٹ میں ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف غداری کیس کی سماعت ہوئی اس موقع پر عاصمہ جہانگیر کی جانب سے ایم کیو ایم کے قائد کا بیان حلفی اور شہریت کا ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا گیا جس پر درخواست گزار آفتاب ورک کے وکیل کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد کا بیان حلفی وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ نہیں۔

عدالت نے فریقین کے وکلا کو اگلی سماعت پر بحث کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمے کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کردی‘سماعت کے موقع پر عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف غداری کیس کی سماعت کا حق اس عدالت کے پاس نہیں جس پر جسٹس مظاہر اکبر علی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بار بار یہ کہنا کہ اس عدالت کے پاس کاروائی کا اختیار نہیں یہ عدالتی زبان نہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس مظاہر علی نے عاصمہ جہانگیر سے کہا کہ آپ اپنی باری پر دلائل دیں۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستارنے کہا کہ ذمہ داری سے کہتا ہوں ایم کیو ایم کے قائد اور ان کی جماعت پاکستانی ہے، الطاف حسین کے بیان پر معذرت بھی کی گئی لیکن پاکستان میں کچھ لوگوں کو حب الوطنی اور غداری کا سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آئین کی بالا دستی ہونی چاہیئے، عدالت میں اپنا مقف پیش کردیا ہے لیکن ہمیں ابھی نہیں سنا گیا۔