منی سانحے کی وجہ بھگدڑ نہیں بلکہ کسی اور وجہ کے باعث پیش آںے کا انکشاف

muhammad ali محمد علی جمعہ 2 اکتوبر 2015 19:45

منی سانحے کی وجہ بھگدڑ نہیں بلکہ کسی اور وجہ کے باعث پیش آںے کا انکشاف

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 2 اکتوبر 2015 ء) منی سانحے کی وجہ بھگدڑ نہیں بلکہ کسی اور وجہ کے باعث پیش آنے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصِلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی آف سینٹ انڈروز کے سوشل سائیکالوجی کے پروفیسر اسٹیفن ریچر کے مطابق مقبول تصور تو یہ ہے کہ سانحی منی جیسے واقعات کے دوران ایک مقام پر ضرورت سے زیادہ لوگ بھر جاتے ہیں اور پھر گھبراہٹ کے باعث لوگ بھاگنا شروع کردیتے ہیں تاہم حقیقت اس کے مختلف ہے۔

سانحہ منی کے حوالے سے 'بھگدڑ' اور 'گھبراہٹ' جیسی اصطلاحات استعمال ہورہی ہیں تاہم بھگدڑ کا مطلب گھبراہٹ کا شکار ہوکر بھاگنا ہوتا ہے لیکن اس طرح کے واقعات میں عمومی طور پر دوڑنا تو دور کی بات ،لوگ اپنی جگہ سے ہل بھی نہیں پاتےہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ سانحے کا آغاز انتہائی سادہ انداز میں ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ایسے سانحات چلتے ہوئے ہجوم میں سے کچھ افراد کے لڑکھڑاکر گرنے جانے سے شروع ہوتے ہیں اور پھر ان کے پیچھے موجود لوگ آگے بڑھنے کے لیے دھکم پیل شروع کردیتے ہیں اور ایسی ہی صورت حال پر ہلاکتوں کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔

اسٹیفن ریچر کا کہنا ہے کہ ایسے سانحات میں نصف سے زائد اموات دم گھٹنے سے ہوتی ہیں کیوں کہ لوگوں کے پاس سانس لینے تک کی جگہ موجود نہیں رہتی۔منی کے حادثے کے ایک عینی شاہد کے بیان سے بھی اس مفروضے کی تائید ہوتی ہے۔منی سانحے کے ایک عینی شاہد نے بتایا تھا کہ انہوں نے کسی کو وہیل چیئر سے گرتے ہوئے دیکھا اور ان کے پیچھے کئی دیگر افراد گرپڑے اور پھر'لوگ سانس لینے کے لیے ایک دوسرے پرچڑھنا شروع ہوگئے تھے۔'