مکی و مدنی اذانیں ، وقت ، موسم کیساتھ تبدیلی ، موذن مسجد الحرام کے روح پرور انکشافات

ہفتہ 10 اکتوبر 2015 11:46

مکی و مدنی اذانیں ، وقت ، موسم کیساتھ تبدیلی ، موذن مسجد الحرام کے روح ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اکتوبر2015ء) سعودی عرب سے دنیا بھر کے مسلمانوں کی خاص عقیدت اور محبت ہے، مکہ معظمہ ، مدینہ منورہ سے دلی اور مذہبی لگاﺅ بھی ہے ۔ خانہ کعبہ کی روح پرور اذان دلوں اور سماعتوں پر وہ نقوش چھوڑتی ہے جو کہ وہاں جانے والے کے دل میں زندگی بھر کے لیے گھر کر لیتی ہے۔ مکہ اور مدینہ میں دی جانے والی اذانوں کے طرز ادائیگی میں نمایاں فرق آتا ہے یہاں تک کے ان اذانوں کی طرز میں موسم کی تبدیلی سے بھی تبدیلی آتی ہے۔

عالم اسلام کے مشرق و مغرب اور شمال وجنوب میں گونجنے والی یہ اذانیں دنیا کی تمام سرحدیں پار کر جاتی ہیں اور دلوں میں خشوع پیدا کرتی ہیں۔ اذانوں کی ادائیگی میں تبدیلی کے حوالے سے مسجد الحرام کے موذن شیخ علی ملا نے روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ میں چودہ سال کی عمر سے اذان دے رہا ہوں اور میرے موذن بننے کی وجہ بچپن سے اذان کا شوق نہیں ہے بلکہ میں ایک ایسے گھرانے میں پیدا ہوا جوکہ موذن تھا۔

(جاری ہے)

میرے دادا، والد اور چچا سب ہی موذن تھے ، اس لیے موذن بننے کے حوالے سے میرے چچا کا مجھ پر خاص اثر ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اہل مکہ جنہیں حجاز بھی کہا جاتا ہے کہ ہاں اذان کے قائدے ہیں، حجازی طرز اذان پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ اس میں اشہدان محمد الرسول اللہ کے اختتام کو لمبا کھینچا جاتا ہے ۔انھوں نے بتایا کہ مدنی طرز اذان زرا مختلف ہے ، اس کی ادائیگی میں بھی فرق ہے ۔

اس اذان کا طرز ویسا ہی ہے جیسا کہ مصر کی اذان میں ہوتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ مکی اور مدنی اذان کی صرف طرز میں ہی فرق نہیں ہے بلکہ موسم کے حساب سے بھی طرز اذان میں فرق ہوجاتا ہے ، موسم کی تبدیلی کے وقت اذان کی طرز میں تبدیلی نہیں ہوتی بلکہ اس کی ادائیگی میں تبدیلی آتی ہے کیونکہ یہ طرز موسم کے حساب سے ہے اور اس سے ماحول بھی پیدا ہوتا ہے۔ شیخ علی ملا سابق سکاﺅٹ ہیں اور ان کو ڈاک ٹکٹ جمع کرنے کا بھی شوق ہے ، شیخ علی ملا چاندی کے زیور بنانے میں بھی مہارت رکھتے ہیں ۔