استاد نصرت فتح علی خان مرحوم کی 67ویں سالگرہ منگل کو منائی جائے گی

اتوار 11 اکتوبر 2015 17:04

استاد نصرت فتح علی خان مرحوم کی 67ویں سالگرہ  منگل کو منائی جائے گی

فیصل آباد۔11 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 اکتوبر۔2015ء) عالمی شہرت یافتہ گلوکار استاد نصرت فتح علی خان مرحوم کی 67ویں سالگرہ منگل کو بھر پور طریقے سے منائی جائیگی ۔ اس موقع پر فیصل آباد آرٹس کونسل سمیت بعض دیگر اداروں کے اشتراک سے خصوصی تقریب کا اہتمام بھی کیا جائیگاجس میں گلو کاروں ، اداکاروں ، فنکاروں ، سٹیج و ٹی وی کے آرٹسٹوں، شعبہ فنون لطیفہ سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔

استاد نصرت فتح علی خان آڈیٹوریم فیصل آبادمیں اس سلسلہ میں منعقد ہونے والی ایک تقریب کے دوران سالگرہ کا کیک کاٹا جائیگا۔ استاد نصرت فتح علی خان جو 13اکتوبر 1948ء کو پیدا ہو ئے آپکے والد استاد فتح علی چاچامبارک علی خاں اپنے دور کے مشہور قوال تھے۔

(جاری ہے)

استاد نصرت فتح علی خان نے دم مست قلندر مست ، علی مولا علی ، یہ جو ہلکا ہلکا سرور ہے ، میرا پیا گھر آیا، اللہ ہو اللہ ہو ، کنا سوہنا تینوں رب نے بنایا سمیت بحیثیت قوال 125آڈیو البم ریلیز کئے جو کہ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے۔

انہوں نے قوالی کی صنف میں مغربی انداز متعارف کروا کر نیا انداز دیا جسے دنیا بھر میں بھر پور پذیرائی ملی ۔ استاد نصرت فتح علی خان کی سالگرہ کے موقع پر ان کے آبائی شہر فیصل آباد میں ان کی فیملی کی جانب سے بھی خصوصی تقریب منعقد کی جائیگی ۔استاد نصرت فتح علی خان نے بزرگان دین کی درگاہوں پر حاضریاں دیتے دیتے اپنے فن کودنیا کے کونے کونے تک پہنچایا۔

اس طرح فن موسیقی میں پاکستان کو پوری دنیا میں متعارف کرانے کا کریڈٹ صرف اور صرف استاد نصرت فتح علی خان کو جاتا ہے جن کی فنی خدمات کے صلہ میں انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا ۔وہ بیک وقت موسیقار بھی تھے اور گلوکار بھی ۔ ان کی شادی 1979ء میں ان کے چچا سلامت علی خان کی بیٹی ناہید خان سے ہوئی تھی ۔ انہوں نے اپنے خاندان کے دیگر افراد کو بھی فن گائیکی سے متعارف کرایا جبکہ ان کے بھتیجے و شاگر د راحت فتح علی خان آج بھی ان کا نام زندہ و تابندہ رکھے ہوئے ہیں۔