پاک بھارت سیریز کے انعقاد کے بارے میں حتمی فیصلہ آٹھ دس دن یا زیادہ سے زیادہ رواں ماہ کے آخر تک ہوجائے گا،بی سی سی آئی کے صدر کی دعوت پر اگلے ہفتے بھارت جاؤں گا،آئی سی سی نے ایف ٹی پی پر نظر ثانی کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے ، زمبابوے کی ٹیم اور بنگلہ دیش کی ویمن کی ٹیموں کے دورہ پاکستان کے دوران آئی سی سی کا کردار نظر نہیں آیا یونس خان اور شعیب ملک نے بہت اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے ۔شہر یار خان

جمعرات 15 اکتوبر 2015 18:10

پاک بھارت سیریز کے انعقاد کے بارے میں حتمی فیصلہ آٹھ دس دن یا زیادہ ..

لاہور۔15 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 اکتوبر۔2015ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یار خان نے کہا ہے کہ پاک بھارت سیریز کے انعقاد کے بارے میں حتمی فیصلہ آٹھ دس دن یا زیادہ سے زیادہ رواں ماہ کے آخر تک ہوجائے گا۔قذافی سٹیڈیم لاہور میں ڈائریکٹر میڈیا امجد بھٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آئی سی سی کے حالیہ اجلاس میں میری ملاقات بی سی سی آئی کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر سے ملاقات ہوئی اور آئی سی سی کے صدرسری نواسن کے مشورے پر میں نے بی سی سی آئی کے نئے صدر ششناک منوہر سے فون پر بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ پاک بھارت کرکٹ سیریز سمیت تمام معاملات کو حل کرنا چاہتے ہیں اور بی سی سی آئی کی کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پاک بھارت سیریز کے انعقاد کا مسئلہ زیر بحث آئے گا اور اس کے بعد وہ اپنی حکومت سے منظوری کے بعد پی سی بی کو اس سلسلہ میں آگاہ کریں گے ۔

(جاری ہے)

بی سی سی آئی کے صدر نے پاک بھارت سیریز پر بات چیت کرنے کے لئے مجھے بھارت کے دورہ کی دعوت دی ہے اور میں اگلے ہفتہ تک بھارت جاؤں گا ۔وہاں پاک بھارت سیریز کے انعقاد کے لئے کوئی التجا کرنے نہیں بلکہ سیریز کے انعقاد کے لئے بھارت کی طرف سے دستخط کیے گئے ایم او یو پر جواب لینے جاؤں گا۔ ۔چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ بی سی سی آئی کے صدر نے یقین دہانی کروائی ہے کہ بھارتی بورڈ پی سی بی کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے اور وہ پی سی بی کا نقصان نہیں ہونے دے گا ۔

شہر یار نے کہاکہ پاک بھارت سیریز کے انعقاد کے بارے میں بھارتی بورڈ پہلے تو بالکل جواب نہیں دے رہا تھا لیکن اب امید ہے کہ 8سے 10دن تک بھارتی بورڈ کا جواب مل جائے گا چاہے وہ ہاں میں ہو یا نہ میں ۔ ایم او یو پر بھارت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ بھارتی بورڈ نے متبادل تجویز دی تو پی سی بی گورننگ بورڈ میں معاملہ لاؤں گا۔ میں نے آئی سی سی کے اجلاس کے دوران پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لئے بنائی گئی ٹاسک فورس کے سربراہ جائز کلارک سے بھی کہا ہے کہ وہ پاک بھارت سیریز کے انعقاد میں اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں ۔

شہر یار نے کہا کہ زمبابوے کی ٹیم اور بنگلہ دیش کی ویمن کی ٹیموں کے دورہ پاکستان کے دوران آئی سی سی کا کردار نظر نہیں آیا ۔میں نے آئی سی سی حکام سے کہا کہ وہ اپنی کمیٹیوں کے کچھ اجلاس لاہور میں منعقد کریں ۔کامن ویلتھ کی ٹیم جس میں مختلف ملکوں کے موجودہ کھلاڑی ہوں گے اگلے سال ستمبر میں پاکستان آئے گی جبکہ آئی سی سی کی ٹاسک فورس کے سربراہ جائز کلارک اس سلسلہ میں نومبر میں پاکستان آئیں گے ۔

شہر یار خان نے کہاکہ آئی سی سی کے اجلاس میں پانچ چھ ملکوں کے کرکٹ بورڈز سے بات چیت ہوئی اور ان سے ان ممالک کی جونیئر اور ویمن ٹیمیں بھیجنے کی درخواست کی ۔بنگلہ دیش اور سری لنکا کی جونیئر ٹیمیں پاکستان جلد ہی آئیں گی ۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کے اجلاس میں متعدد ممالک کے کرکٹ بورڈز نے ایف ٹی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی ٹاپ کی کرکٹ ٹیمیں چھوٹے ممالک کے ساتھ نہیں کھیلتیں جس پر آئی سی سی نے ایک کمیٹی بنادی ہے جو کہ ایف ٹی پی کا جائزہ لے کر آئی سی سی کے اگلے اجلاس میں اپنی سفارشات پیش کرے گی ۔

شہر یار نے بتایا کہ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے آسٹریلیا کی ٹیم کی طرف سے دورہ بنگلہ دیش کو منسوخ کرنے پر اعتراض کیا جس پر پی سی بی نے بنگلہ دیش کی بھرپور حمایت کی تو آسٹریلیا کا کہنا تھا کہ انہوں نے دورہ منسوخ نہیں کیا بلکہ سیکورٹی خدشات کے باعث ملتوی کیا ہے ۔شہر یار خان کا کہنا تھا کہ یونس خان اور شعیب ملک نے بہت اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ کیا ہے اور پی سی بی نے ان کے کھیل کی تعریف کی ہے اور ان کو انعام بھی دیا جائے گا ۔

شعیب ملک نے ٹی ٹونٹی اور ون ڈے میں اچھی پرفارمنس کامظاہرہ کیا اسلئے اسے ٹیسٹ میں شامل کیا گیا ۔چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ پی ایس ایل میں اب تک دنیا کے 152کھلاڑیوں نے کھیلنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔پی ایس ایل کی پانچ ٹیموں میں چار چار دنیائے کرکٹ کے ٹاپ کھلاڑی شامل ہوں گے ،کرس گیل کا آپریشن ہوا ہے ۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہالینڈ کی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کا پی سی بی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔