حبیب بینک فٹ بال ٹیم ختم ، پلیئرز کے بیروزگار ہونیکا امکان

جمعہ 16 اکتوبر 2015 16:12

حبیب بینک فٹ بال ٹیم ختم ، پلیئرز کے بیروزگار ہونیکا امکان

کراچی (اردو پوائنٹ تازہ تر ین اخبار16اکتوبر۔2015ء ) بھاری منافع کا دعویٰ کرنے والے مالیاتی اداروں میں قائم کھیلوں کی سرگرمیاں ختم کی جارہی ہیں اور اداروں میں موجود ٹیموں کے کھلاڑیوں کو دو دو ماہ کے کنٹریکٹ معاہدے دیکر ان میں نوکری سے برخواستگی کا خوف پیدا کیا جا رہا ہے ۔ فیفا اور پی ایف ایف کے قوانین کے مطابق ملکی ایونٹ میں شرکت کرنے والی ٹیم کی سٹرینتھ کم از کم اٹھارہ سے بیس ہونی چاہئے لیکن حبیب بینک کی ٹیم جو پاکستان کے ٹاپ قومی ایونٹس میں شرکت کرتی ہے کہ مجموعی سٹرینتھ 15 ہے ۔

کھلاڑی بینک کی بے روزگاری کی پالیسی سے سخت پریشان ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق حبیب بینک کے شعبہ سپورٹس کے سربراہ رقیب احمد کا ادارے سے کنٹریکٹ ختم ہونے کے بعد ٹیموں کے کھلاڑیوں میں شدید بے چینی پھیلی ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

بینک میں قائم باسکٹ بال، ٹیبل ٹینس مینز ویمنز ، ہاکی، گالف، شوٹنگ بال ، بیڈمنٹن ٹیمیں بتدریج ختم کردی گئی ہیں اور صرف کرکٹ اور فٹ بال کی دو ٹیمیں ادارے میں رہ گئیں ہیں ۔

حبیب بینک نے کئی انٹرنیشنل کھلاڑی پیدا کئے ۔ اس وقت بھی حبیب بینک میں انٹرنیشنل کھلاڑی شامل ہیں جو بینک کی افسر شاہی کے کھلاڑیوں کے ساتھ ناروا رویہ پر شدید مایوس ہیں ۔ سندھ فٹ بال کی جنرل کونسل کے ممبر اور ڈسٹرکٹ ویسٹ کے جنرل سیکریٹری عبدالرحیم بخش نے صدر ، وزیراعظم ، وفاقی وزیر کھیل، صوبائی وزیر کھیل اور سندھ کے وزیراعلیٰ سے درخواست کی ہے کہ حبیب بینک سے ٹیموں کی بندش اور کھلاڑیوں کو بے روزگار کئے جانے کا نوٹس لیں ۔