آمرانہ ادوار کی پالیسیوں سے وفاق کو کمزور کیا گیا، سید نئیر حسین بخاری

دہشتگردی ، فرقہ واریت اور بیرونی آلہ کاری آمرانہ ادوار کی پیداوار ہیں، طلباء ملک میں تعلیم کو عام کرنے اور محبت و اخوت کی فضا کے فروغ کیلےء اپنا کردا ر ادا کریں،سابق چیئرمین سینیٹ

منگل 20 اکتوبر 2015 20:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 20 اکتوبر۔2015ء) سابق چیئر مین سینیٹ سید نئیر حسین بخاری نے سندھ اور بلوچستان کی یونیورسٹیوں کے مطالعاتی دورے پر اسلام آباد آئے ہوئے طلباء سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم کے تصور کی روشنی میں پاکستان کو حقیقی فلاحی جمہوری مملکت بنانے کیلئے آئین کے نفاذ ، آئینی اداروں کے قیام ، ہر شہری کو بلا تفریق سیاسی و ریاستی امور میں براہ راست شرکت کے حق، وفاق کی اکائیوں کو آئینی خود مختاری ، وسائل کی منصفانہ تقسیم کے عوامی تحفے دیے ۔

آمرانہ ادوار کی ظالمانہ اور جابرانہ کاروائیوں ، ذاتی خواہشات اور مقاصد کو قومی مفاد پر ترجیح دینے کی پالیسیوں سے وفاق کو کمزور کیا گیا۔ سید نئیر حسین بخاری نے کہا کہ دہشت گردی ، فرقہ واریت اور بیرونی آلہ کاری آمرانہ ادوار کی پیداوار ہیں ۔

(جاری ہے)

جمہوری و سیاسی قیادت نے عوامی حقوق کی فراہمی ، جمہوریت کے تسلسل کو قائم رکھنے ، بحالی جمہوریت اور جمہوریت کو مجبوط بنانے کیلئے جا ن و مال کی قربانیان دیں ، سیاسی جماعتیں اور قیادت قومی اور قیمتی اثاثہ ہوتی ہیں ہر شہری کے کاروبار مملکت میں کردار ادا کرنے سے دلیل اور مقالمے کے ذریعے سیاسی و نظریاتی مخالفت کو ختم کر کے برداشت کا کلچر فروغ پاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جدید علوم کے حصول کیلئھے تحقیقی مراکز اور عام ادارے جمہوی دور کی یاد گار ہیں درس گاہیں در حقیقت محبت اور اخوت کی پیامبر اور جدید تعلیم و تحقیق کے مراکز ہیں ان مین موجود ملک کے کونے کونے کے اساتذہ اور طلباء پاکستان کی وحد ت کا گلدستہ ہیں طلباء کو تلقین کی کہ اقبال کے شاہین اور قائد اعظم کے اصل وارثوں کا ثبوت دے کر ملک میں تعلیم کو عام کرنے اور محبت و اخوت کی فضا کے فروغ کیلےء اپنا کردا ر ادا کریں۔