ناران میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے پاک فوج اور این ایچ اے کی کوششوں کی بدولت کاغان، ناراں شاہراہ بحال کر دی گئی

پیر 26 اکتوبر 2015 16:16

ناران میں پھنسے سیاحوں کو نکالنے کیلئے پاک فوج اور این ایچ اے کی کوششوں ..

مانسہرہ۔ 26 اکتوبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 اکتوبر۔2015ء) وادی کاغان اور ناراں میں گذشتہ روز سے غیر متوقع جاری شدید برف باری کے باعث مرکزی شاہراہ بند ہونے سے سینکڑوں سیاح پھنس گئے تھے، سیف الملوک پر موجود چھوٹے دکانداروں کو رسائی نہ ہونے کے باعث وہاں سے نکلنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے، برف باری کے بعد شدید ٹھنڈ سے بچے بیمار ہونے لگے ہیں، سینکڑوں سیاحوں نے بچوں کے ہمراہ رات گاڑیوں میں جاگ کر گذاری، ناران میں موجود زیادہ تر گاڑیوں میں فیول ختم ہو چکا ہے، اگر برف باری کا سلسلہ نہ رکا تو سیاحوں کو شدید مشکلات درپیش آ سکتی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سے وادی کاغان، ناراں اور سیف الملوک میں غیر متوقع برف باری کا سلسلہ جاری ہے، محرم الحرام کی چھٹیوں کے باعث بہت سے سیاحوں نے اپنی فیملیوں کے ہمراہ ناراں کا رخ کیا تاہم غیر متوقع شدید برف باری کے باعث ناراں اور کاغان کے مابین مین سڑک بند ہونے سے سیاح یہاں محسور ہو کر رہ گئے ، سیاحوں نے سڑکیں بند ہونے کے باعث ہوٹلوں کا رخ کیا تاہم وہاں بھی ہوٹلوں کے تمام کمرے بک ملے ہیں، ہوٹل مالکان بھی عام حالات میں 1500 سے 2000 روپے والے کرایہ کے کمرے کے 5 سے 7 ہزار روپے وصول کر رہے ہیں، گاڑیاں سٹارٹ رکھنے کے باعث سیاحوں کی گاڑیوں میں فیول تک ختم ہو چکا ہے۔

(جاری ہے)

پاک فوج کے 200 جوانوں پر مشتمل تازہ دم دستہ نے سیاحوں کو وہاں سے بحفاظت کیلئے سڑکوں کی بحالی کا کام شروع کر دیا ہے،

شدید ٹھنڈ کے باعث بیمار ہونے والے بچوں اور بڑوں کی ٹریٹمنٹ کا کام فوجی ڈاکٹروں کے دستہ نے شروع کر دیا ہے، پاک فوج کے جوانوں اور این ایچ اے کے اہلکاروں کے کوششوں کی بدولت سڑک کی بحالی کا کام بڑی حد تک مکمل کر لیا گیا ہے، این ایچ اے کے بلڈوزروں کے ذریعہ سڑک سے برف ہٹانے کا کام زور و شور سے جاری۔

ضلعی انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق کاغان سے ناراں تک کی سڑک ٹریفک کیلئے بحال کر دی گئی ہے تاہم شدید رش کے باعث سیاحوں کو وہاں سے نکلنے میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ مانسہرہ کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ناراں اور اس سے آگے پھنسے ہوئے غیر ملکی سیاحوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے، دیگر سیاحوں کو بھی نکالنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، اگر علاقہ میں مزید برف باری نہ ہوئی تو سوموار کی شام تک بڑی تعداد میں سیاحوں کو یہاں سے نکال دیا جائے گا۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تمام مشینری سڑکوں کی بحالی کیلئے زیر استعمال لائی جا رہی ہے، پاک فوج کے دستے بھی سیاحوں کو نکالنے کیلئے گذشتہ رات سے تندہی کے ساتھ کام کر رہے ہیں جبکہ این ایچ اے کے اہلکار بھی سڑکوں کی صفائی میں مصروف عمل ہیں۔ خراب موسم کے باعث وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے بھیجے گئے ہیلی کاپٹرز ریسکیو کارروائیاں شروع نہیں کر سکے ہیں۔

گاڑیوں میں موجود بچوں کے شدید ٹھنڈ کے باعث بیمار ہونے کی بھی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔اب تک کی اطلاعات کے مطابق ناراں شہر میں اڑھائی فٹ، جھیل سیف الملوک، بیسر اور بٹہ کنڈی میں 3 فٹ جبکہ بابو سر ٹاپ پرچار فٹ سے زیادہ برف پڑ چکی ہے۔ شدید برف باری سے سیف الملوک اور اوپر کے حصوں میں ہزاروں سیاح پھنسے ہیں جبکہ جھیل سیف الملوک پر 200 سے زائد چھوٹے دکاندار اور سیاح ذرائع آمدورفت نہ ہونے کے باعث وہاں محسور ہیں۔