محکمہ خوراک سانگھڑ کے جانب سے کروڑوں روپے ناقص گندم خرید کر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا انکشاف

منگل 3 نومبر 2015 17:53

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 نومبر۔2015ء) محکمہ خوراک سانگھڑ کے جانب سے کروڑوں روپے ناقص گندم خرید کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ضلع کی کوئی بھی فلور مل یا آٹا چکی نے سرکاری گندم خریدنے سے انکار کردیا ۔

(جاری ہے)

ڈی ایف سی سانگھڑتفصیل کے مطابق محکمہ خوراک کی جانب سے سال 2015-16کی خریدی گئی لاکھوں ٹن گندم ناقص خریدنے کا انکشاف ناقص گندم ہونے کی وجہ سے آج تک گوراموں میں موجود گندم سانگھڑ کی کسی بھی فلور مل یا آٹا چکی کے مالکان نے خریدی جب کہ سانگھڑ میں موجود آٹا ڈیلر گزشتہ چھ ماہ سے پنجاب سے آٹا منگواکر مہنگے داموں بلیک مارکیٹ میں فروخت کر رہے ہیں آٹا ڈیلروں اور فلور مل مالکا ن کا کہنا ہے سانگھڑ کے گوداموں میں لاکھوں ٹن سرکاری گندم ناقص اور مضر صحت ہے جس کو جانور تک نہیں کھاتا دوسری جانب سرکاری گوداموں میں موجود گندم کے گوداموں میں چوکیدار نہ ہونے کی بنا پر ہزاروں بوریاں چوری بھی ہوگئی ہیں اس وقت گوداموں کے اسٹاک میں ہزاروں بوریاں گندم کی گم ہیں اس سلسلے میں جب ڈی ایف سی سے موقف لیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس وقت 5لاکھ گندم کی بوریاں ضلع سانگھڑ کے مختلف گوداموں کے اسٹاک میں موجود ہیں اس کی ناقص کوالٹی کی خریداری سابقہ ڈی ایف سی رفیق شہانی نے خریدی تھی جس پر ان کو معطل کے تفش کی جارہی ہے انھوں نے اعتراف کیا کہ ناقص کوالٹی کی گندم کے باعث اس کی فروخت میں مشکلات کا سامنا ہے ان کا کہنا تھا کہ 70ہزار بوری کراچی بھیجی جارہی ہے یہ گندم فلوملوں کو دی جائیں گئی یا مرغیوں کی فیڈ کے لئے اس کے بارے میں وہ کچھ نہیں بتاسکتے باقی قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ضرور ہوا ہے اس کی خریداری میں ملوث افرادوں کے خلاف قانونی کاروائی ہونی چاہیے سانگھڑ میں فوڈ سیکورٹی پر ریسرچ کرنے والے ماہرین شاہ زمان وسان کا کہنا ہے کہ ضلع سانگھڑ فوڈ یپارٹمنٹ کے خریداری شعبے کے راشی افسران نے اپنی جیبں گرم کرنے کے لئے انتہائی ناقص اور غیر معیاری گندم خرید کر سرکاری گوداموں میں اسٹاک کی ہے جب کہ اب محکمہ خوراک کو چھ ماہ سے خریدار ہی نہیں مل رہا جبکہ دوسری جانب سانگھڑ میں گندم کی بوائی بھی شروع ہوچکی ہے جو گندم چند ماہ میں مارکیٹ میں آجائیگی۔

متعلقہ عنوان :