انسداد سمگلنگ و کسٹمز کی خصوصی عدالت میں ماڈل ایان علی کے خلاف نئی ایف آئی آر کے اندراج اور فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کا آغاز رواں ہفتے ہو گا

اتوار 8 نومبر 2015 17:03

راولپنڈی۔(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔8 نومبر۔2015ء) انسداد سمگلنگ و کسٹمز کی خصوصی عدالت کے جج رانا آفتاب احمد خان ماڈل ایان علی کی 5لاکھ6800یو ایس ڈالر بیرون ملک سمگلنگ پر کسٹمز کی جانب سے نئی ایف آئی آر کے اندراج اور ایان علی پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کا آغاز 12نومبر کو کریں گے۔گذشتہ سماعت کے دوران خصوصی عدالت کے جج رانا آفتاب احمد خان نے ایان علی کی بریت کی درخواست خارج کر تے ہوئے مزید سماعت 12نومبر تک ملتوی کر تے ہوئے حکم دیا تھا کہ آئندہ تاریخ پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کا آغاز اور کسٹمز کی جانب سے نئی ایف آئی آر کے اندارج کی درخواست پر بحث ہوگی ۔

کسٹمز کے وکیل فرحت نواز لودھی کے مطابق پاسپورٹ کے اندر ویزہ کی سٹمپ ‘کنفرم ٹکٹ حاصل کرنا ‘سو ل ایو ی ایشن کو 1000روپے دیکر انٹری کارڈ حاصل کرنا ‘راول لاؤنچ کے اندر داخل ہونا بورڈنگ کا ہی حصہ ہوتا ہے ‘ایک مخصوص حد سے زیادہ ڈالر سفر کے لیے بغیر ڈیکلریشن کے ساتھ رکھنا جرم ہے اور یہ جرم ایان علی نے کیا ہے ‘ایان علی کے وکیل نے عدالت کو یہ نہیں بتا یا کہ کہ ڈالر کس چینل سے آئے ہیں ‘ایان علی اپنے بیان حلفی میں کہتی ہیں کہ 6800ڈالر اپنے استعمال کے لیے الگ کیے اور 5لاکھ ڈالر الگ تھے ‘ان کے بھائی کے بیان حلفی کے مطابق0 56800 ڈالر ہی وصول کرنے تھے ‘دونوں بہن بھائیوں کے بیان میں تضاد ہے ‘اگر سارے پیسے بھائی کو ادا کرنے تھے تو ایان بغیر پیسوں کے دبئی کیسے جار رہی تھی ‘پاس کچھ تو پیسے ہونے چاہیں جو دوران سفر اور منزل تک پہنچنے تک ضرورت پڑ سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ایان علی کے پاسپورٹ میں سٹوڈنٹ درج ہے اور وہ دو سالوں میں 81مرتبہ دبئی گئیں اور اگر اے ایس ایف نہ پکڑتی تو غیر ملکی کرنسی سمیت ایان علی دبئی پہنچ جاتی ‘ ایان علی یہ بھی کہتی ہیں کہ بھائی کے انتظار میں تھی ‘حالانکہ اس فلیٹ پر بھائی آیا ہی نہیں ‘یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ بھائی جہاز پر نہ بیٹھے اور انتظار میں بیٹھی اپنی بہن کو آگاہ بھی نہ کرسکے ۔

متعلقہ عنوان :