وزارت خزانہ نے وزیر اعلی سندھ کی وفاقی حکومت کی جانب سے چینی فنانسرزکو سندھ اینگرو پاور منصوبے کیلئے خود مختار ضمانت جاری نہ کرنے کے دعوی کومستردکردیا

اتوار 8 نومبر 2015 23:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔8نومبر۔2015ء) وزارت خزانہ کے ترجمان نے وزیر اعلی سندھ کے اس دعوی کو مسترد کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے تقریبا ڈھائی سال تک چینی فنانسرز کو سندھ۔ ایگرو پاور منصوبے کیلئے خود مختار ضمانت جاری نہیں کی۔اتوارکو وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ وفاقی حکومت شروع سے ہی اس بات پر متفق تھی کہ سندھ حکومت کی جانب سے کاونٹر ضمانت ملتے ہی خود مختار ضمانت دی جائے کیونکہ یہ منصوبہ حکومت سندھ اور پرائیویٹ پارٹی(اینگرو)کے مابین پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حکومت سندھ نے اس شرط پر آمادہ ہونے میں بہت دیرکیاور جیسے ہی انہوں نے رضامندی کا اظہار کیا تو حکومت پاکستان نے مناسب ڈاکومنٹیشن کے بعد خومختار ضمانت جاری کرنیکی منظوری دیدی۔

(جاری ہے)

اس لحاظ سے یہ ایک حل شدہ معاملہ ہے۔ترجمان نے کہا کہ تقریبا ایک ہفتے قبل چائنیز فنانسرز نے پاکستانی کرنسی پورشن(500ملین ڈالر) کیلئے فنانسنگ شرائط کی منظوری اور فارن کرنسی پورشن (200ملین ڈالر)کیلئے ضمانت دینے کی منظوری کیلئے وزارت تک رسائی کی تھی۔

ترجمان نے کہا کہ وفاقی حکومت نے نہ صرف خود مختار ضمانت جاری کرنے پر اتفاق کیا بلکہ تھر کول پاور پراجیکٹ کو مستقل طور پر سی پی ای سی کے تحت منصوبوں میں شامل کیا۔ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ اس نمایاں سپورٹ کے باوجود وزیر اعلی سندھ نے وفاقی حکومت کیخلاف نا مناسب زبان کا استعمال کیا۔k-4منصوبے کیلئے فنڈز ریلیز سے متعلق ترجمان نے کہا کہ حکومت سندھ نے اب تک ا س منصوبے کیلئے کوئی رقم ریلیز نہیں کی ہے ۔تاہم 2014-15 کے دوران بجٹ تخمینہ 200ملین روپے کے برعکس وفاقی حکومت نے اس منصوبے کیلئے 2.2ارب روپے جاری کئے تھے۔یہ انتہائی حیرت انگیز بات ہے کہ وزیر اعلی سندھ نے ان دونوں حقائق کو انظر انداز کیا۔

متعلقہ عنوان :