وفاق کی طرف سے سندھ کو 114ارب روپے کے بقایا جات ادا نہیں کیے جارہے ہیں ،نثار احمد کھوڑو

وفاق کا یہ عمل سندھ سے زیادتی ہے ،وفاقی حکومت عملی طور پر اپنا وعدے وفا نہیں کرسکتی تو بلنگ و بانگ دعوے بھی نہیں کرے،وزیراطلاعات سندھ

پیر 9 نومبر 2015 18:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات و تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ قابل تقسیم محاصل میں سے سندھ کے وفاقی حکومت کی طرف 114ارب روپے کے بقایا جات ہیں جو کہ وفاق کی طرف سے سندھ کو ادا نہیں کیے جارہے ہیں ۔وفاقی حکومت کا یہ عمل سندھ سے زیادتی ہے ۔وفاقی حکومت عملی طور پر اپنا وعدے وفا نہیں کرسکتی تو بلنگ و بانگ دعوے بھی نہیں کرے اور سندھ کو قابل تقسیم محاصل میں سے اپنا پورا حصہ دے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کھوکھراپار کے علاقے ملیر میں واقع پبلک ماڈل اسکول کے دورے کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ وفاقی حکومت کو قابل تقسیم محاصل میں سے سندھ کو 164ارب روپے دینے ہیں جس میں سے صرف 50ارب روپے دیئے گئے ہیں اور وفاق نے سندھ صوبے کو ابھی مزید 114ارب روپے دینے ہیں جو ابھی تک سندھ کو نہیں دیئے گئے جو سندھ کے زیادتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کو مکمل طور فنڈز فراہم کرنے سے متعلق جھوٹ بول رہی ہے اور سندھ کو قابل تقسیم محاصل میں سے اپنا مکمل طور پر فراہم نہیں کیاجارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ 2008میں جنرل مشرف کے دور میں ڈوئلیشن کے تحت 8ایکڑ اراضی پر کھوکھرا پار پبلک ماڈل اسکول 60کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا جو کہ شہری حکومت کے ماتحت تھا ،جس کو تاحال محکمہ تعلیم سندھ کے حوالے نہیں کیا گیا ہے ۔

اسکول کی حالت خراب ہے اور یہ اسکول فنکشنل بھی نہیں ہے ،اس کو فنکشنل کرنے کے لیے اسکول کا بورڈ آف گورنر تشکیل دے کر اس کو فوری فنکشنل کیا جائے گا پھر اسکول گرلز پبلک اسکول کے طور پر کام کرے گا ۔نثار کھوڑو نے کہا کہ اسکول کے دورے کا مقصد بلدیاتی انتخابی مہم چلانا نہیں ہے کیونکہ اس اسکول کی کوئی بھی اسکیم نہیں ہے اس لیے کسی بھی اسکول کو کھولنے کے لیے ہر وقت کوششیں کی جاسکتی ہیں ۔

پبلک اسکول کی خراب حالت کی ذمہ دار شہری حکومت ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں 1200کیمپس اسکول قائم کی جارہے ہیں جن کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ اس اسکول کے نزدیک ایک اور اسکول میں ڈی ای او تعلیم کا آفس قائم ہے ،جس کا نوٹس لیا گیا ہے ۔اس آفس کو فوری منتقل کرکے وہاں بچوں کو تعلیم دینے کی ہدایات دے دی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :