مالکی دور میں عراق سے اربوں ڈالرز کی بیرون ملک منتقلی اسکینڈل کے خلاف قانونی کارروائی شروع

پیر 9 نومبر 2015 20:39

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔9 نومبر۔2015ء) عراق کے مرکزی بنک نے متعدد بنکوں اور صارفین کے خلاف سرکاری ہدایات کے برعکس کرنسی کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔ان بنکوں اور کھاتے داروں پر الزام ہے کہ انھوں نے سابق وزیراعظم نوری المالکی کے دور حکومت میں 2012ء سے 2014ء کے درمیان کرنسی نوٹ فروخت کیے تھے۔

(جاری ہے)

عراق کے مرکزی بنک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ذمے داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کے علاوہ بھاری جرمانے بھی عاید کیے جارہے ہیں۔بنک کی آڈٹ ٹیمیں مالیاتی بے ضابطگیوں سے متعلق کیس سننے والے عدالتی حکام کے ساتھ مل کر کام کررہی ہیں۔عراق کے مرکزی بنک کے اس بیان سے دو روز قبل ہی پارلیمان کی مالیاتی کمیٹی نے بعض سرکاری دستاویزات جاری کی تھیں۔ان میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ سنہ 2006ء سے 2014 کے دوران متعدد بنکوں اور مالیاتی کمپنیوں کے ذریعے اربوں ڈالرز عراق سے باہر اسمگل کیے گئے تھے۔اس عرصے کے دوران نوری المالکی عراق کے وزیراعظم تھے

متعلقہ عنوان :