مشرق وسطیٰ کی ائیرلائنوں کو ترجیحی طور پر مسافروں کو لانے لے جانے کی اجازت دیکر پی آئی اے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے ڈیڑھ کروڑ پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں ، وہ پاکستان کا سفر کرتے رہتے ہیں ، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں تیل کی قیمتیں بین الاقوامی طور پر 49فیصد کم ہوگئی ہیں ، اس کے باوجود پی آئی اے کو نقصان دیا جا رہا ہے

پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اﷲ بابر کا سینیٹ میں پی آئی اے کے امور سے متعلق اپنی تحریک التوا پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے اظہار خیال

پیر 9 نومبر 2015 21:37

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 نومبر۔2015ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے مطالبہ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی ائیرلائنوں کو ترجیحی طور پر پاکستان میں مسافروں کو لانے لے جانے کے ذریعے پی آئی اے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے تاکہ پی آئی اے کو اونے پونے بیچا جا سکے ، تقریباً ڈیڑھ کروڑ پاکستانی بیرون ملک مقیم ہیں اور پاکستان کا سفر کرتے رہتے ہیں اور اس کے علاوہ اس سال کی پہلی سہ ماہی میں تیل کی قیمتیں بین الاقوامی طور پر 49فیصد کم ہوگئی ہیں۔

اس کے باوجود پی آئی اے کو نقصان دیا جا رہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ پی آئی اے کا نقصان سیاسی مداخلت کی وجہ سے ہو رہا ہے اور پی آئی اے میں ضرورت سے زیادہ اسٹاف اس کے نقصان کی وجہ ہے۔ وہ پیر کویہاں سینیٹ کے اجلاس میں پی آئی اے کے امور سے متعلق اپنی تحریک التوا پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے اظہار خیال کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کے ملازمین کی تنخواہ کا بل آمدنی کا 16 سے 17فیصد تک ہے جو کہ اس کاروبار میں عام طور پر 25فیصد ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ائرلائن کا کاروبار مقابلے کی منصفانہ صورتحال میں فائدہ مند ہوتا ہے لیکن اس وقت مشرق وسطیٰ کی تین ائرلائنوں امارات، ابوظہبی اور قطر آئرلائن کو ترجیحی طور پر پاکستان سے مسافر لانے اور لے جانے کی سہولت دے دی گئی ہے۔ اس کی مثال دیتے ہوئے سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ صرف دو سال قبل قطر ائرویزکی اسلام آباد اور لاہور کے لئے ہفتے میں صرف چار پروازیں تھیں جبکہ اس وقت قطر ائرویز کی صرف اسلام آباد کے لئے 14پروازیں ہیں اور اس کے علاوہ اس ائرلائن کو سیالکوٹ، فیصل آباد کے روٹ بھی دے دئیے گئے ہیں۔

سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ وزارت خارجہ کے مطابق مشرق وسطیٰ کے شیخوں کو شکار کے لائسنس دینا پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ میل ہے۔ اور اسی طرح ائرلائن کے کاروبار میں قومی ائرلائن کو نظرانداز کرکے مشرق وسطیٰ کی ائرلائنوں کو ترجیح دینا قومی ائرلائن کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے وہ ائرلائن ہے جس نے ایشیا میں سب سے پہلے 707بوئنگ طیارے خریدے تھے اور اسی ائرلائن نے ایشیا میں سب سے پہلے کارگو فلائٹ شروع کی تھی۔

اس کے علاوہ اسی ائرلائن نے پی آئی اے شیور، انجینئرنگ کے شعبوں کے علاوہ ہمارے کھلاڑیوں کو ملازمتیں مہیا کی ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی یہ ساری کامیابیاں اس وقت ہوئی تھیں جب اتنی بڑی تعداد میں پاکستانی بیرون ملک نہیں رہتے تھے۔ انہوں نے اس بات کا مطالبہ کیا کہ پی آئی اے کی غیرمساوی مسابقت کی تحقیقات کروائی جائیں جس کی وجہ سے پی آئی اے کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے اور پی آئی اے کو سستی قیمت پر فروخت کیا جا سکتا ہے۔