سعید اجمل انٹرنیشنل کرکٹ اکیڈمی زرعی یونیورسٹی انتظامیہ کیلئے درد سر، قومی کرکٹرز کا آف سپنر سے اظہار یکجہتی

پیر 9 نومبر 2015 22:41

سعید اجمل انٹرنیشنل کرکٹ اکیڈمی زرعی یونیورسٹی انتظامیہ کیلئے درد ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔9 نومبر۔2015ء) زرعی یونیورسٹی فیصل آبادمیں سعید اجمل انٹرنیشنل کرکٹ اکیڈمی زرعی یونیورسٹی انتظامیہ کیلئے درد سر بن گئی ۔ معاملہ کی سنگینی کی وجہ سے حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے کمشنر فیصل آباد کیپٹن وسیم زاہد اور ڈی سی او فیصل آباد نور الامین مینگل کو معاملے کو فوری طور پر حل کرانے کا ٹاسک دیدیا ہے ۔

(جاری ہے)

آن لائن کے مطابق چند سال قبل زرعی یونیورسٹی فیصل آباد نے سعید اجمل کرکٹ اکیڈمی کا باقاعدہ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد ، کمشنر فیصل آباد اور ڈی سی او فیصل آباد نے افتتاح کے موقع پر کہا تھا کہ یہ ہمارے لئے بہت بڑا اعزاز ہے کہ پاکستان کے مایہ ناز کرکٹر سپنرز سعید اجمل نے اکیڈمی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اس موقع پر ہزاروں افراد نے نہ صرف شرکت کی بلکہ زرعی یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے بینڈباجے اور رقص بھی پیش کیا گیا تھا اچانک زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد نے ایک منصوبے کے تحت ایک اکیڈمی جس میں سینکڑوں کرکٹرز تربیت حاصل کررہے تھے اس کو بند کرنے کا نہ صرف فیصلہ کیا بلکہ ایک منصوبے کے تحت اسی جگہ پر کوئی اور پلازہ بنانے کا پروگرام مرتب کرکے اس اکیڈمی کو ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جبکہ اس اکیڈمی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی اکثریت جس میں کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق اور دیگر کھلاڑی نہ صرف کھیل چکے تھے بلکہ انہوں نے کرکٹ کیخلاف شائقین کو ٹریننگ بھی دی اچانک زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے اقدام سے اکیڈمی میں کھیلنے والے کھلاڑیوں میں نہ صرف مایوس پھیل گئی بلکہ سعید اجمل جنہوں نے اپنی جیب سے چھ کروڑ سے زائد کی رقم اس اکیڈمی کیلئے خرچ کی اس کو بھی نقصان پہنچایا گیا آن لائن کو معلوم ہوا ہے کہ اس اکیڈمی کو ختم کرنے کے واقعہ پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے سعید اجمل کو فون کرکے ان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یقین دہانی کرایا ہے کہ اگر زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے فیصلہ واپس نہ لیا تو وہ سعید اجمل اور زبر تربیت کرکٹرز کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے تاکہ پاکستان کے تیسرے بڑے شہر میں فیصل آباد میں بین الاقوامی سطح پر بننے والی اکیڈمی اپنا کام جاری رکھ سکے

متعلقہ عنوان :