فاٹا کی آئینی حیثیت کو متنازعہ بنانا سازش ہے ‘ فاٹا کی عوام کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ قابل قبول نہیں ‘حکومت پہلے ان کی اپنے گھروں میں واپسی کو فی الفور اور باعزت طریقہ سے یقینی بنائیں‘ آزاد قبائل کے قانونی حقوق کی مکمل حمایت کرتے ہیں‘ قبائل کی قانونی حیثیت پر ان سے ریفرنڈم کرایا جائے

جمعیت علماء اسلام (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی جمعیت کی مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

منگل 10 نومبر 2015 15:05

لاہور/اکوڑہ خٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 نومبر۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ فاٹا کی آئینی حیثیت کو متنازعہ بنانا ایک سازش ہے ، فاٹا کی عوام کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ قابل قبول نہیں حکومت پہلے ان کی اپنے گھروں میں واپسی کو فی الفور اور باعزت طریقہ سے یقینی بنائیں، ہم آزاد قبائل کے قانونی حقوق کی مکمل حمایت کرتے ہیں، قبائل کی قانونی حیثیت پر ان سے ریفرنڈم کرایا جائے۔

وہ منگل کو یہاں جمعیت کی مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس کے بعد جامع مسجد کبریٰ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ پریس کانفرنس میں مولانا عبدالروٴف فاروقی، مولانا حامد الحق حقانی، مولانا سید محمد یوسف شاہ، مولانا شاہ عبدالعزیز ،مولانا مفتی حبیب الرحمان درخواستی، مولانا مفتی خالد، مولانا عاصم مخدوم ظہیر الدین بابر ، مولانا قدرت اللہ عارف ،حافظ احمد علی ،عبدالقیوم میرزی ،نجم الدین درویش ،مولانا عبدالکریم نعمانی، مولانا اعظم حسین اور دیگر اراکین شریک تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں چاروں صوبوں میں تربیتی کنونشنوں کا فیصلہ کیا۔ 22-23-24-25نومبر کو پنجاب کے آٹھ ڈویژنوں میں کنونشن منعقد ہونگے۔ دسمبر میں صوبہ سندھ بلوچستان اور کے پی کے میں کنونشن منعقد ہونگے جسمیں مرکزی قائدین شرکت کرینگے ۔اجلاس میں مولانا ڈاکٹر سید علی شاہ ،میاں انور علی دہلوی ،مولانا عبدالبر ملتان کیلئے دعائے مغفرت کی گئی اور ان کی دینی خدمات پر ان کو خراج تحسین پیش کی گئی ۔مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف یوٹرن کے چکے ہیں جو مغربی قوتوں کی خواہشات پر پاکستان کو سیکولر اور لبرل ریاست بنانا چاہتے ہیں