سپریم جوڈیشل کونسل کا 12 نومبر کو باضابطہ اجلاس طلب

منگل 10 نومبر 2015 15:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 نومبر۔2015ء)چیف جسٹس پاکستان انور ظہیر جمالی نے بطور چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل کا 12 نومبر کو باضابطہ اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں لاہور ہائیکورٹ کے دو حا ضر سروس مستقل ججز جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس شاہد حامد ڈار کے خلاف دائر ریفرنسز کا جائزہ لیا جائے گاآن لائن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف مبینہ طور پر مسکنڈکٹ اور اختیارات کے ناجائز استعمال جبکہ جسٹس شاہد حامد ڈار پر مبینہ طور پر مقدمات میں کمزور فیصلے جاری کرنے بارے الزامات کا تفصیل سے جائزیہ لیا جائے گا اور آرٹیکل 209 کے تحت ان ریفرنسز کا فیصلہ کیا جائے گا۔

یہ سپریم جوڈیشل کونسل کا بلایا گیا پہلا باضابطہ اجلاس ہے جو چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کے چیف جسٹس بننے کے بعد طلب کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نئے عدالتی سال کے آغاز کی تقریب کے دوران اپنے خطاب میں یہ عندیہ دیا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو فعال کیا جا رہا ہے اور زیر التواء ریفرنسز نمٹا دیئے جائیں گے۔ چیف جسٹس پاکستان نے اب عملی طور پر اس بات کا آغاز بھی کر دیا ہے تاہم اس سے قبل تحریک انصاف لائر ونگ کی جانب سے الیکشن کمیشن کے ممبران کے خلاف دائر ریفرنس ابتدائی جائزے میں ہی خارج کر دیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے 12 نومبر کے اجلاس کے بعد مزید اجلاس بھی ہونگے جس میں اعلیٰ عدلیہ اور دیگر اداروں کے افسران جو آرٹیکل 209 کے تحت آتے ہیں کے خلاف بھجوائی گئی شکایات اور ریفرنسز کا بھی جائزہ لے گا۔