پنجاب پولیس زندہ باد، قتل کے 134مقدمات ناقابل تفتیش قرار دے کرداخل دفتر کر دیئے

پنجاب پولیس ہر ماہ قتل کے 19 مقدمات کو عدم پتہ قرار دے کر تفتیش بند کر دیتی ہے،رپورٹ

منگل 10 نومبر 2015 19:58

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء) صوبہ پنجاب میں ہر برس قتل کے بیسیوں مقدمات کو ناقابل تفتیش قرار دے کر ان کی فائلیں بند کر دی جاتی ہیں۔ایک تخمینے کے مطابق پنجاب پولیس ہر ماہ قتل کے 19 مقدمات کو عدم پتہ قرار دے کر تفتیش بند کر دیتی ہے۔پنجاب پولیس کی دستاویزات کے مطابق سال 2015ء میں ستمبر کے مہینے تک کل 2 لاکھ 99 ہزار 290 مقدمات درج کیے گئے۔

جن میں قتل کے 3 ہزار 484 مقدمات شامل تھے۔ قتل کے ان مقدمات میں سے 188 مقدمات خارج جبکہ 2 ہزار 330 مقدمات میں ملزمان کو چالان کیا گیا۔ پولیس نے 134 مقدمات کو ناقابل تفتیش قرار دیکر عدم پتہ کی فائل میں بند کر دیا جبکہ سال 2015ء میں درج کئے گئے 832 قتل کیسز کی تفتیش جاری ہے۔اسی طرح پنجاب پولیس نے سال 2014ء میں ستمبر کے مہینے تک کل 2 لاکھ 96 ہزار 216 مقدمات درج کئے جن میں قتل کے 4 ہزار 720 مقدمات شامل تھے۔

(جاری ہے)

قتل کے ان مقدمات میں سے 153 مقدمات منسوخ جبکہ 3 ہزار 231 مقدمات میں ملزمان کو چالان کیا گیا۔ پولیس نے 207 مقدمات کو ناقابل تفتیش قرار دے کر عدم پتہ کی فائل میں بند کردیا۔سال 2014ء میں درج کئے گئے قتل کے 1ہزار 129 مقدمات تاحال زیر تفتیش ہیں۔ اس طرح سال 2015ء اور سال 2014ء کو ملا کر دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ پنجاب پولیس نے دونوں برسوں کے 18 مہینوں میں قتل کے 341 مقدمات ناقابل تفتیش قرار دے کر انہیں عدم پتہ کی فائل میں بند کر دیا۔ایک تخمینے کے مطابق پنجاب پولیس ہر ماہ قتل کے 19 مقدمات کو ناقابل تفتیش قرار دے کر عدم پتہ کی فائل میں بند کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :