پاکستان اور بیلاروس مابین تجارتی حجم کو اصل صلاحیت پر لانے کی ضرورت ہے ،دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات کی کو فروغ دینے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے، بیلاروسی وزیراعظم کے دورے کے دوران 18 معاہدے مستقبل میں ٹھوس تعاون کی مضبوط بنیاد فراہم کرینگے ، صدر مملکت ممنون حسین کی بیلاروس کے وزیراعظم سے ملاقات میں گفتگو، ممنون حسین کا آندرے کوبیکوف کے اعزاز میں عشائیہ

پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل میں پاکستان کے ساتھ ہیں ، بیلاروسی وزیراعظم کی پاکستانی طلباء کو اپنے ملک میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کی دعوت

منگل 10 نومبر 2015 22:46

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 نومبر۔2015ء ) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے،دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات کی کو فروغ دینے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے، اس سلسلے میں تجارتی حجم کو اصل صلاحیت پر لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ وہ منگل کو یہاں ایوان صدر میں بیلاروس کے وزیراعظم آندرے کوبیکوف کے ساتھ ون آن ون ملاقات میں گفتگو کررہے تھے ۔

مزید برآں ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی بات چیت کی گئی۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ کثیرالجہتی، طویل مر ئی تعلقات کا خواں ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے دونوں ملکوں کے بڑھتے ہوئے تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ چھ ماہ کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح پر تین دورے اور بیلاروس پارلیمان میں پاکستانی پارلیمنٹ کے ساتھ ورکنگ گروپ برائے باہمی تعاون کی تشکیل خوش آئند ہے۔

صدرمملکت نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات کی کو فروغ دینے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے اس سلسلے میں تجارتی حجم کو اصل صلاحیت پر لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں اس ضمن میں بیلاروس کے سرمایہ کاروں کو حکومت کی جانب سے سپیشل اکنامک زونز میں مہیا کردہ مراعات حاصل کرنا چاہیے۔

صدرمملکت نے کہا کہ دونوں ملکوں میں دستخط کیے گیے روڈ میپ برائے معاشی تعاون پر عمل درآمد تعلقات کو وسعت دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔ صدر ممنون نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل ، بھاری مشینری، زراعت، طب اور دیگر شعبوں میں تعاون کے مواقع موجود ہیں۔ صدرمملکت نے اس امر زور دیا کہ بیلاروس کے وزیراعظم کے دورے کے دوران 18 معاہدے طے پانا مستقبل میں ٹھوس تعاون کی مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔

صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے عفریت کو ختم کرنے لیے پرْعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ بیلاروس کے وزیراعظم جناب اینڈرے کوو کی ایوانِ صدر آمد صدرمملکت ممنون حسین نے خوش آمدید کہا اور اس موقع پر روائتی لباس میں ملبوس بچوں نے انہیں گلدستے بھی پیش کیے۔بیلا روس کے وفد میں وزیربرائے صنعت، وزیر برائے تعمیرات،وزیربرائے زراعت و خوراک ، وزیر برائے تعلیم ، ڈپٹی وزیر خارجہ اور بیلا روس کے سفیر برائے پاکستان شامل تھے۔

پاکستانی وفد میں ، وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سکندرحیات بوسن، ، وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمن اور وزیر اعظم کے خصوصی معاون برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور سرتاج عزیز بھی شامل تھے۔بعد ازاں صدر مملکت ممنون حسین نے بیلا روس کے وزیر اعظم کے اعزاز میں ایوان صدر میں عشائیہ بھی دیااور اس کے بعد پاک فوج کے بینڈ نے ملی دھنیں پیش کیں جنہیں سراہا گیا۔

اس موقع پر بیلا روس کے وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ تجارت، معیشت ، تعلیم ،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہش مند ہیں۔ بیلا روس کے وزیر اعظم نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کی تکمیل میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے پاکستانی طلباء کو بیلا روس کے تعلیمی اداروں میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کی دعوت بھی دی۔