زلزلہ زدہ علاقوں میں برفباری،متاثرین کی مشکلات ناقابل برداشت ہوگئیں

بچے اور بڑے ، سانس اور سینے کے انفیکشن ، نزلہ ، زکام ، کھانسی اور جلدی امراض کا شکار زلزلہ زدگان کے لیے حکومتی امداد ناکافی ہے، ملا لہ

بدھ 11 نومبر 2015 11:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 نومبر۔2015ء) خیبر پختونخوا میں بارش اور برف باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے ،جس کے باعث متاثرین زلزلہ کی مشکلات ناقابل برداشت ہونے لگی ہیں ،ملالہ یوسف زئی نے امداد کو ناکافی قرار دیتے ہوئے وزیراعظم سے مزید کچھ کرنے کی اپیل کی ہے۔زلزلہ متاثرہ علاقوں میں بارش اور برفباری سے پیدا مشکلات کے باوجود پاک فوج کا ریلیف آپریشن جاری ہے تاہم صحت کی سہولیات سخت موسم کی وجہ سے ناکافی ثابت ہورہی ہیں ،مالاکنڈ سمیت زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں برفباری جاری رہنے کا امکان ہے جس کے باعث امدادی سرگرمیوں میں مزید مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔

زلزلہ زدہ علاقوں میں بارش اور برف باری کے باعث متاثرین بھیگے خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں ، منفی درجہ حرارت نے متاثرین کی مشکلات بڑھادی ہیں۔

(جاری ہے)

بچے اور بڑے ، سانس اور سینے کے انفیکشن ، نزلہ ، زکام ، کھانسی اور جلدی امراض کا شکار ہورہے ہیں جبکہ زلزلہ متاثر علاقوں کے اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی ہے۔ادھر محکمہ موسمیات نے جمعہ تک ملک کے بالائی اور مغربی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش اور پہاڑوں پر برف باری کی پیشگوئی کی ہے ، زلزلہ زدگان کے لیے حکومتی امداد ناکافی ہے،متاثرین کھلے آ سمان تلے پڑے ہیں۔

نوبیل انعام یافتہ پاکستانی ملالہ یوسف زئی نے کہاہے کہ زلزلہ زدگان کے لیے حکومتی امداد ناکافی ہے،بے گھرمتاثرین کھلے آ سمان تلے پڑے ہیں۔ملالہ یوسف زئی نے کہاہے کہ شدید بارشوں نے زلزلہ متاثرین کے حالات مزید خراب کر دیے ہیں۔انہوں نے وزیراعظم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ وہ شانگلہ اورسوات کے زلزلہ متاثرین کی خبرلیں۔

متعلقہ عنوان :