مسلم لیگ (ن) کی حکو مت نے 15ٹریلین سے قرضہ بڑھا کر اب 20 ٹریلین تک پہنچا دیا ،خورشید شاہ

بدھ 11 نومبر 2015 16:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 نومبر۔2015ء) پارلیمانی سیکرٹری مریم اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں انٹیلی جنس شیئرنگ کے لئے نیکٹا میں جوائنٹ ڈائریکٹریٹ موجود ہیں جبکہ پارلیمنٹیری سیکرٹری راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ جتنے قرضے پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں لئے گئے اتنے قرضے تو ملک کی 65 سالہ تاریخ میں بھی حاصل نہیں کئے گئے ۔

پیپلزپارٹی 63.2 فیصد قرضے چھوڑ کر گئی لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت اب قرضوں کو کم کر کے 60 فیصد پر لے آئی ۔ منگل کے روز وقفہ سوالات آدھے سے زیادہ حکومتی متعلقہ حکام کی عدم موجودگی پر موخر کر دیا گیا ۔ پیپلزپارٹی کی نفسیہ شاہ خٹک کے سوال کے جواب میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی غیر ملکی قرضوں کے حوالے سے 31 دسمبر کو مکمل ہونی ہے اس کافگر بھی جلدی جاری کر دیں گے لیکن 2014-15 میں 851.2 بلین امریکی ڈالر کی مد میں سرمایہ کاری ہوئی ہے جو کہ مختلف سیکٹرز آئل اینڈ ٹپس ، تجارت ، بجلی اور انفراسٹرکچر سمیت دیگر شعبوں میں استعمال کیا گیا ۔

(جاری ہے)

راجہ جاوید اخلاص نے کہا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں جو قرضے حاصل کئے گئے وہ ملک کی 65 سالہ تاریخ میں بھی قرضے نہیں لئے گئے ۔ پارلیمنٹری سیکرٹری خزانہ رانا افضال نے کہا کہ پیپلزپارٹی 63.2 فیصد قرضہ چھوڑ کر گئی لیکن ہم نے وہ قرضہ کم کر کے 60 فیصد پر لے آئے جس پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایوان میں پاکستان کے قیام سے لے کر آج قرضے حاصل کرنے والی حکومتوں پر بحث ہونی چاہئے ۔

15 ٹریلین سے مسلم لیگ (ن) قرضہ بڑھا کر اب 20 ٹریلین تک پہنچا دیا ہے اڑھائی سالوں میں 5 ٹریلین قرض کا اضافہ ہو گیا ۔جس پر تیزی سے پاکستانی معیشت قرضے حاصل کر رہی ہے جلد ہی بھارتی اقتصادی ماہرین کے مطابق پاکستان 73 بلین قرضے تک پہنچ جائے گا ایم کیو ایم کی نعمہ کشور کے سوال کے
جواب میں پارلیمانی سیکرٹری مریم اونگزیب نے کہا کہ آئی سی ٹی میں بھرتیاں میرٹ پر ہوئی ہیں اور اس پر وزیر داخلہ نے ذاتی دلچسپی بھی لی تھی اس میں کوئی سیاسی مداخلت کا عنصر نہیں ہے انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں انٹیلی جنس شیئرنگ پر نیکٹا میں جوائنٹ ڈایکٹریٹ کا کردار ہے ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ انسداد منشیات ڈویژن نے بھی انسداد منشیات کے لئے تعلیمی اداروں میں سرگرمیوں کا اہتمام کیا ہے سیمینار ، لیکچر آگاہی سیشن ان سرگرمیوں میں شامل ہیں اے این ایف نشے کے عادی افراد کے علاج کی بحالی کے لئے اسلام آباد کوئٹہ اور کراچی میں تین مراکز چلا رہی ہے جو کہ 45 سے 55 بستروں پر قائم ہیں ۔

خیبرپختونخوا میں ڈی ایچ کیو ،اپر دیر ، لیڈی ریڈنگ ، خیبر لیڈی ٹیچنگ میں بحالی کے سیکشن موجود ہیں ۔