علماء کرام جمعہ کے خطبہ میں ارض حرمین الشریفین اور اسلامی دنیا کیخلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کریں،حافظ طاہر اشرفی

قادیانی مسلمانوں کی طرح آئین اور قانون کا احترام کریں،برطانوی علماے کے وفد سے بات چیت میں مطالبہ

بدھ 11 نومبر 2015 20:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) قانون توہین رسالتؐ اور آئین کی اسلامی دفعات میں ترمیم یا خاتمہ کی باتیں وقت کا ضیاع ہے۔پاکستانی قوم آئین پاکستان میں موجود ان ترامیم اور قوانین کی محافظ ہے۔ قادیانی پاکستان میں اہم ترین مناسب پر موجود ہیں۔قادیانیوں کی کالونیوں میں پولیس بھی داخل نہیں ہوسکتی ۔ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ قادیانی مسلمانوں کی طرح آئین اور قانون کا احترام کریں ۔

یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان (رجسٹرڈ) کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی برطانیہ میں علماء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ان کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی بھی موجود تھے۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بعض عناصر بلاجواز توہین ناموس رسالتؐ قانون کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس قانون کی وجہ سے رمشاء مسیح سمیت بہت ساری جانیں محفوظ ہوئی ہیں۔جہاں تک تحفظ ناموس رسالتؐ کے غلط استعمال کی بات ہے تو علماء اسلام نے ہمیشہ اس قانون کے غلط استعمال کر نے والوں کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء اسلام کی ذمہ داری ہے کہ وہ شام،عراق،فلسطین،کشمیر اور ہندوستان میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو دنیا کے سامنے بیان کریں اور خطبات جمعہ اور اجتماعات میں ارض حرمین الشریفین اور اسلامی دنیا کیخلاف ہونے والی سازشوں کو بے نقاب کریں ۔

سعودی عرب میں بد امنی اور خوف پھیلانے کی کوششیں کرنے والے مسلمانوں کو ان کے مراکز سے دور کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو عالم اسلا م کے حالات سے آگاہی ہونی چاہئے ۔ آج شام،یمن اور عراق کی صورتحال مستقبل کے خطرات کو واضح کررہی ہے ۔ آج ہم یورپ اور برطانیہ کی سرزمین سے یہ اعلان کرتے ہیں کہ حکومت سعودی عرب اور حرمین الشریفین کیخلاف ہونے والی ہر سازش کو متحد ہوکر ناکام بنادیں گے۔

انہوں نے شام کے مسئلہ پر سعودی عرب اور ترکی کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یورپ ،امریکہ اور مسلم ممالک شامیوں کو پناہ ینے کی بجائے شام کا مسئلہ عوامی امنگوں کے مطابق حل کروائیں۔ اس موقع پر مولانا قاری محمد طیب عباسی،مولانا امدادالحسن نعمانی،صاحبزادہ آصف نعمانی،مولانا مسعود الحسن ،لامحمود خوشی،مولانا عبد اﷲ ،مولانا اکرام الحق،حاجی رفیق اور محمد ذوالفقار نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :