صوبے کے حقوق کے حصول کی خاطر ہمیں تمام ذرائع اختیار کرنا ہونگے ، جس قدر بھی ممکن ہو ہم صوبے کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنی آٔئینی اور قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے،صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید

بدھ 11 نومبر 2015 21:07

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔11 نومبر۔2015ء) خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید کو بدھ کے روز محکمہ خزانہ کے کمیٹی روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں نیشنل فنانس کمیشن کے حوالے سے ایک تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں سیکر ٹری خزانہ احمد حنیف اورکزئی ، سپیشل سیکرٹری خزانہ کامران رحمٰن اور پروفیسر محمد ابراہیم خان نان سٹیچو ٹری ممبر نیشنل فنانس کمیشن خیبر پختونخوا نے شرکت کی جبکہ محمد احتشام خان کنسلٹنٹ نیشنل فنانس کمیشن خیبر پختونخوا نے بریفنگ دی۔

انہوں نے سلائیڈز کی مدد سے این ایف سی کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اس ضمن میں تیار کردہ حکمت عملی کے مختلف جز ئیات کو فرداً فرداً واضح کیا۔ انہوں نے این ایف سی کی آئینی اور قانونی حیثیت ، موجودہ پوزیشن اور رقوم کی تقسیم کے طریقہ کار کے بارے میں وضاحتیں پیش کیں جبکہ اس ضمن میں اٹھائے گئے بعض تکنیکی سوالات کے جوابات دیئے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری خزانہ حنیف اورکزئی نے بریفنگ کو انتہائی مؤثر قرار دیا اور این ایف سی کی کامیابی کے لئے مشترکہ جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا۔ صوبائی وزیر خزانہ نے اس موقع پر باتیں کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے حقوق کے حصول کی خاطر ہمیں تمام ذرائع اختیار کرنا ہونگے اور جس قدر بھی ممکن ہو ہم صوبے کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے اپنی آٔئینی اور قانونی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ این ایف سی نوٹیفیکیشن کی تصحیح لازمی ہے جبکہ نو ٹیفیکیشن میں کسٹم ڈیوٹی اور ایکسائز ڈیوٹی کو شامل کیا جائے اور غیر صوبائی اکائیوں کو این ایف سی کے دائرہ کار سے نکالا جائے کیونکہ آئین اس کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے پن بجلی کے خالص منافع کو غیر منجمد کرکے اس کے بقایا جات صوبے کے حوالے کرنے کامطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور انتہائی اہم ہے لہٰذا ہمیں اپنے حقوق کے حصول کی کوششوں کو تیز تر کرکے صوبے کے عوام کو ان کے جائز حقوق دلانا ہونگے ورنہ تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔

اس موقع پر پروفیسر محمد ابراہیم خان ممبر این ایف سی نے اپنے خیالات اور مثبت تجاویز کاتبادلہ کرتے ہوئے این یف سی کے ضمن میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے اور اس پلیٹ فارم سے صوبے کے عوام کے حقوق کے حصول کی خاطر آواز بلند کرنے کا عندیہ ظاہر کیا۔