دشمن ہمارے اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے ،حکومت زابل میں شہریوں کے سر قلم کرنے کے واقعے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے پرعز م ہے ، دشمن کے ساتھ کوئی رحم نہیں کیا جائے گا، دشمن ہماری سیکورٹی فورسز سے آمنے سامنے لڑنے کے قابل نہیں، ملک کی اہم شاہراؤں پر عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں

افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کاشہریوں کے قتل کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں کے بعد قوم سے خطاب

بدھ 11 نومبر 2015 21:25

کابل(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔11 نومبر۔2015ء )افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے کہا ہے کہ دشمن ہمارے اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے ،حکومت زابل میں شہریوں کے سر قلم کرنے کے واقعے میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچائیں گئے حکومت دشمن کے ساتھ کوئی رحم نہیں کرے گی۔بدھ کو افغان میڈیا کے مطابق زابل میں سات شہریوں کے سرقلم کیے جانے کے خلاف دارالحکومت کابل میں ہزاروں افراد کے احتجاج کے بعد افغان صدر اشرف غنی نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عوام کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت زابل میں شہریوں کے سرقلم کرنے کے ذمہ داران کو کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے پرعزم ہے ۔

انھوں نے کہاکہ ملک کی اہم شاہراؤں اور ہائی ویز پر عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

افغان صدر کا مزید کہنا تھاکہ دشمن ہماری سیکورٹی فورسز سے آمنے سامنے لڑنے کے قابل نہیں ۔انھوں نے کہاکہ اغواء کاروں نے گرفتاری سے بچنے کیلئے یرغمالیوں کے ساتھ 56مرتبہ اپنے ٹھکانے تبدیل کیے۔اشرف غنی نے کہاکہ زابل میں سات شہریوں کے اغواء اور قتل کی تحقیقات کیلئے اور ذمہ داران کے تعین کیلئے سپیشل انوسٹی گیشن یونٹ قائم کیا گیا ہے ۔

حالیہ واقعہ دشمن کی جانب سے قوم کو تقسیم کرنے کی سازش ہے ۔دشمن ہمارے اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہا ہے ۔قوم کی تکلیف مجھ سمیت سب کی مشترکہ تکلیف ہے ۔اشرف غنی نے کہاکہ حکومت دشمن کے خلاف کوئی رحم نہیں دکھائے گی اور حالیہ واقعے کا بدلہ لینے کیلئے پرعزم ہے ۔قبل ازیں دارالحکومت کابل میں خراب موسم کے باوجود20ہزار سے زائد افراد جس میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے نے زابل میں داعش کے ہاتھوں 7 شہریوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔

مظاہر ین نے داعش کے ہاتھوں قتل ہونے والے شہریوں کی لاشوں کے تابوت بھی اٹھا رکھے تھے اور وہ حکومت کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے ۔مشتعل مظاہرین نے صدارتی محل کی جانب بھی مارچ کیا اور اندر داخل ہونے کی کوشش کی اس دوران پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مظاہر ین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 8مظاہرین زخمی ہوگئے ۔مظاہرین نے سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ بھی کیا۔ذرائع کے مطابق افغان شہریوں کا احتجاج سات گھنٹے سے زائد تک جاری رہا۔مظاہرین نے صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکیٹو عبداﷲ عبداﷲ کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عام آدمی کے جان ومال کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔