بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ؛ حساس پولنگ اسٹیشنز پرفوج تعینات کرنے کا فیصلہ

انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر رینجرز کے جوان تعینات ہوں گے ٗ صورتحال انتہائی خراب ہونے پر فوج تعینات کی جائیگی ٗ سیکرٹری الیکشن کمیشن

بدھ 11 نومبر 2015 21:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) الیکشن کمیشن نے سندھ اور پنجاب میں بلدیا تی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بدھ کو یہاں اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا محمد خان کی سربراہی میں سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے متعلق اجلا س ہوا جس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن، سندھ اور پنجاب کے چین الیکشن کمیشن، چیف سیکرٹریز، آئی جی پولیس اور وفاقی سیکریٹری داخلہ و دفاع بھی شریک ہوئے اس موقع پر آئی جی سندھ اور آئی جی پنجاب نے حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر بریفنگ دی ٗ ڈی جی ایڈمن الیکشن کمیشن نے بتایا کہ آراوز اور ڈی آراوز کی جانب سے فوج کی تعیناتی کی درخواستیں ملی ہیں جس پر الیکشن کمیشن نے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر فوج اور رینجرز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کرانا بھاری ذمہ داری ہے ،اس میں کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، تمام اداروں کے افسران اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اورپہلے مرحلے میں جو کوتاہیاں ہوئیں انہیں دور کیا جائے،امن وامان کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسٹاف اور عوام کے تحفظ کیلئے پولنگ اسٹیشنز پرپولیس کے ساتھ رینجرز اور آرمی بھی تعینات کی جائیگی۔

چیف الیکشن کمشنر کے مطابق آئین کے آرٹیکل 220کے تحت تمام اداروں پر معاونت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ٗامن و امان کا قیام صوبائی حکومتوں اور نفاذ قانون کے اداروں کا کام ہے۔ اجلاس کے بعد صحافیوں کو غیر رسمی بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری بابر یعقوب نے بتایا کہ سیکریٹری دفاع نے دوسرے مرحلے کے دوران فوج کی 56 کمپنیوں کی خدمات کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ان میں سے 40 کمپنیاں پنجاب جبکہ 16 سندھ میں خدمات سرانجام دیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ جن اضلاع یا پولنگ اسٹیشنوں پر صورتحال انتہائی خراب ہوئی تو وہاں پر فوج تعینات کی جائے گی۔ انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر رینجرز کے جوان تعینات ہوں گے۔ نتائج کے بعد جیت کی خوشی میں ہوائی فائرنگ یا جلوس نکالنے پر مکمل پابندی ہوگی۔ وزیراعظم، وزراء، وزرائے اعلیٰ، گورنرز سمیت دیگر حکومتی شخصیات انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

اراکین قومی اسمبلی یونین کونسل کی سطح پر انتخابی مہم نہیں چلا سکیں گے۔ سانگھڑ، بدین اور حافظ آباد میں فوج 14 نومبر سے ہی اسٹینڈ بائی ہوگی۔ واضح رہے کہ منگل کو سابق اسپیکر اور بدین سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کر کے بدین میں انتقامی کارروائیوں اور انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کے لئے انتظامیہ کے اقدامات سے آگاہ کیا تھا جبکہ سانگھڑ سے سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم اور سابق سینیٹر مظفر علی شاہ نے بھی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی اور انہیں بلدیاتی انتخابات میں امن و امان سے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر ارباب غلام رحیم نے کہا کہ امن و امان کی خراب صورتحال میں صوبائی حکومت ملوث ہے۔ ہمیں بلدیاتی انتخابات میں امن و امان کے حوالے سے تحفظات ہیں۔