کم سن بچی کو 43 ہزار سے زائد مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف
محمد علی بدھ 11 نومبر 2015 23:08
میکسیکو (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار.11 نومبر 2015 ء) ایک کم سن بچی کو 43 ہزار سے زائد مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میکسیکو سے تعلق رکھنے والی ایک 23 سالہ کارلہ نامی لڑکی نے انکشاف کیا ہے کہ اسے 43 ہزار سے زائد مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کارلہ کا کہنا ہے کہ وہ 12 برس کی عمر میں ایک 22 سالہ شخص کی محبت میں گرفتار ہو کر گھر سے فرار ہو گئی تھیں، تاہم اس شخص نے اسے دھوکہ دیا اور زبردستی جسم فروشی کے دھندے پر لگا دیا۔(جاری ہے)
کارلہ نے دل دہلہ دینے والے حقائق بتاتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مسلسل 4 برس تک روزانہ کی بنیاد پر صبح شام 30 یا اس سے بھی زائد مردوں کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔
ان کے اندازے کے مطابق 4 برسوں میں انہیں 43 ہزار سے بھی زائد مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ پھر بالاخر 16 برس کی عمر میں انہیں اس جہنم سے آزادی ملی۔ کارلہ کی ایک 8 سالہ بیٹی ہے جس کے ہمراہ وہ آج کل میکسیکو میں ہی رہائش پذیر ہیںمزید بین الاقوامی خبریں
-
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، جمہوریت اور دستور کو بچانا ہے، راہول گاندھی
-
مکیش امبانی نے برطانیہ کا مشہوراسٹوک پارک خرید لیا
-
ایمریٹس ایئرلائن کا دبئی سے فلائٹ آپریشن مکمل بحال
-
شکاگو،حاملہ لڑکی کو قتل کرنے والی خاتون کو 50 سال قید کی سزا
-
دبئی میں ہوٹلوں کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ
-
ایمریٹس کی دبئی کی کنکٹنگ فلائٹس کا سفری طریقہ کار معطل
-
اسلام سے نفرت کرنے والا امریکی فوجی اسلام کی تبلیغ کرنے لگا
-
ایک ہفتے میں 55 لاکھ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد
-
اسرائیلی حملے پرمزید فیصلہ کن اورمناسب جواب دیا جائے گا، ایران
-
فلسطینی صدر نے امریکی ویٹو کی مذمت کردی
-
فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت، امریکا نے درخواست ویٹو کردی
-
اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.