براہمداغ بگٹی کی بات چیت پر رضامندی کا خیر مقدم، حکومت اور ریاست پاکستان نے کبھی بات چیت سے انکار نہیں کیا، سرفراز بگٹی
جمعرات 12 نومبر 2015 13:21
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 نومبر۔2015ء) بلوچستان کے صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ناراض قوم پرست بلوچ رہنما براہمداغ بگٹی کی طرف سے بات چیت پر رضامندی کا خیر مقدم کیا ہے۔غیرملکی میڈیا سے خصوصی گفتگو میں سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت اور ریاست پاکستان نے کبھی بات چیت سے انکار نہیں کیا، وزیراعظم پاکستان نے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو بلوچستان میں امن کے لیے مذاکرات شروع کرنے کا کام سونپا ہے اور انہیں مذاکرات کا پورا اختیار حاصل ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کودیے گئے ایک انٹرویو میں براہمداغ بگٹی نے کہا تھا کہ بلوچستان میں امن کے لیے مذاکرات پر اْن کی رائے جاننے کے لیے بلوچستان کے وزیراعلیٰ عبد المالک بلوچ اور وفاقی وزیر برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ نے جنیوا میں اْن سے ملاقات کی تھی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا تھا کہ بلوچستان کے مسئلے پر وہ بات کرنے کو تیار ہیں
لیکن براہمداغ بگٹی کے بقول بلوچ رہنماوٴں سے مذاکرات کے لیے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو بلوچستان میں امن کے لیے مذاکرات شروع کرنے کا کام سونپا ہے اور انہیں مذاکرات کا پورا اختیار حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندوں سمیت کوئی بھی مذاکرات کا حصہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ براہمداغ کا آج نقطہ نظر تبدیل ہوا ہے اور یہ بہت مثبت بات ہے کہ وہ سمجھ رہے ہیں کہ اب بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالنا ہے۔ یہ بڑی خوش آئند بات ہے۔اس سے قبل شدت پسند بلوچ رہنماوٴں نے بلوچستان سے فوجی آپریشن ختم ہونے تک مذاکرات سے انکار کیا تھا۔ براہمداغ بگٹی نواب اکبر خان بگٹی کے پوتے ہیں جو 2006ء میں ایک فوجی آپریشن کے دوران مارے گئے تھے۔نواب اکبر بگٹی کی موت کے بعد براہمداغ بگٹی اور بعض دیگر بلوچ رہنماوٴں نے خود ساختہ جلا وطنی اختیار کر لی تھی اور بلوچستان میں بڑے پیمانے پر شدت پسندانہ کارروائی شروع کی گئیں تھیں جن میں سرکاری تنصیبات اور صوبے کے غیر بلوچ رہائشیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بلوچ شدت پسندوں کا موٴقف ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے ریاست سے برسرپیکار ہیں۔سرفراز بگٹی نے کہا کہ مذاکرات کے لیے باہمی اعتماد سازی کے کئی اقدامات کیے گئے ہیں اور آئین پاکستان کے اندر رہتے ہوئے ہی بات چیت ہو گی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
آئی ایم ایف کے ساتھ طویل مدتی پروگرام ضروری ہے ، پاکستان سٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے ، زراعت کا شعبہ 5 فیصد کی شرح سے نمو کررہا ہے، وزیرخزانہ کا خطاب
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی
-
وزیر اعظم کاٹیکس کیسز میں دانستہ التوا ء کا نوٹس
-
ایرانی صدرڈاکٹرسیدابراہیم رئیسی کی لاہور آمد،وزیر اعلی پنجاب مریم نوازنے پرتپاک استقبال کیا
-
اطالوی شہرمیں رات بارہ بجےکے بعد آئس کریم کی فروخت پر پابندی
-
سعد رفیق کا اپنی تقریر ایڈٹ کر کے جاری کرنے پر پی ٹی آئی کیخلاف قانونی کارروائی کااعلان
-
روانڈا منصوبہ: برطانوی پارلیمان میں تارکین وطن کی ملک بدری کا بل منظور
-
ایف آئی اے افسر کی عدالت پیشی پر طبیعت خراب، ہسپتال میں انتقال ہوگیا
-
ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے یہ تعلقات مزید بھی بڑھنے چاہئیں،شاہد خاقان عباسی
-
پاکستان اور ایران کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے، ایرانی صدر
-
پنجاب میں صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی گئی
-
عمران خان کمپرومائز نہیں کرینگے اور اس ماہ کے آخر تک جیل سے باہر آجائیں گے،اسد قیصر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.