لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کا این او سی نہ دینے پر ڈی جی آثار قدیمہ سلیم الحق کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 12 نومبر 2015 13:29

لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کا این او سی نہ دینے پر ڈی جی آثار قدیمہ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 12 نومبر 2015 ء) : لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کا این او سی نہ دینے پر ڈی جی آثارٍ قدیمہ کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے. تفصیلات کے مطابق لاہور میں تعمیر کی جانیوالی اورنج لائن میٹرو ٹرین کے منصوبے کی زد میں کبھی تاریخی عمارتیں آتی ہیں تو کبھی لاہوریوں کی رہائش گاہیں اور اب ایک بار پھر اس کے روٹ میں تبدیلی کی جارہی ہے۔

دباؤ کے باوجود منصوبے کا این او سی جاری نہ کرنے پر ڈی جی آرکیالوجی کو با اثر حکام کی جانب سے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔مذکورہ منصوبے پر کام شروع ہوئے دو ماہ گزر گئے جس پر اربوں روپے خرچ بھی کئے جا چکے ہیں لیکن ٹرین کے روٹ کو تاحال فائنل نہیں کیا جا سکا۔ ناقص منصوبہ بندی کے باعث روٹ میں ایک بار پھر تبدیلی کرنا پڑ رہی ہے جس کے بعد ایل ڈی اے نے منصوبے کی پبلک ہیرینگ کا فیصلہ کیا ہے جو 30 نومبر کو کی جائے گی۔

(جاری ہے)

پبلک ہیئرنگ میں عوام منصوبے کے بارے میں اپنے تحفظات سے آگا ہ کریں گے۔ دوسری جانب نئے روٹ کی زد میں آنے والے علاقے کپور تھلہ کے متاثرین نے بھی عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ادھر منصوبے پر تاحال محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے این او سی جاری نہیں کیا گیا۔ ڈی جی آرکیالوجی حکومت کے دباؤ میں نہیں آئے جس کا خمیازہ انہیں عہدے سے فارغ ہو کر بھگتنا پڑا .حکومت نے این او سی نہ دینے پر ڈی جی آثار قدیمہ سلیم الحق کو فارغ کر کے ان کی جگہ ایک پی سی ایس افسر چودھری اعجاز کو نیا ڈی جی تعین کر دیا ہے جبکہ ذرائع کے مطابق چودھری اعجاز آرکیالوجی کا کوئی تجربہ نہیں رکھتے.

متعلقہ عنوان :