سکھوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی ،گولڈن ٹیمپل میں دیوالی کے موقع پرچراغاں نہیں کیا گیا

جمعرات 12 نومبر 2015 13:53

امرتسر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء)بھارت میں اس سال دیوالی کے موقع پرسکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب کی بے حرمتی کے خلاف بطور احتجاج گولڈن ٹیمپل میں کسی قسم کا چراغاں نہیں کیا گیا،بھارت میں دیوالی احتجاج کا تہوار بن گیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں دیوالی کا تہوار رواں برس مختلف احتجاج اور مظاہروں کے باعث میڈیا کی خبروں کی زینت بنا۔

اس سال سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل میں دیوالی کے موقع پر کسی قسم کا چراغاں نہیں کیا گیا ، یہ فیصلہ سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب کی بے حرمتی کے خلاف بطور احتجاج کیا گیا۔ہر سال دیوالی کے موقع پر بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر میں واقع گولڈن ٹیمپل کو بھی روایتی انداز میں برقی قمقموں سے روشن کیا جاتا ہے تاہم اس سال دیوالی کا تہوار نہ منانے کا فیصلہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

گولڈن ٹیمپل کے علاوہ پنجاب ، ہریانہ، ہماچل پردیش میں واقع مختلف گردواروں میں بھی تہوار نہیں منایا گیا ، اور کسی قسم کا چراغاں نہیں کیا گیا۔ دیوالی کے روز ہی سابق فوجیوں نے ون رینک ون پینشن (او آر او پی) کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے میڈل جلانے کی کوشش کی۔سابق فوجیوں کے احتجاج کی قیادت کرنے والے میجر جنرل ریٹائرد ستبیر سنگھ نے الزام لگایا ہے کہبھارت کے وزیر دفاع موہر پاریکر اس تمام صورتحال کے زمہ دار ہیں کیونکہ انہوں نے سابق فوجیوں سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا۔

مظاہرین ایوان صدر کے قریب جنتر منتر پر جمع ہوئے تھے اورحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، اس موقع پر متعدد سابق فوجیوں نے تمغوں اور اعزازات کو جلا ڈالا جو مختلف مواقع پر ان کی بہادری پر دیئے گئے تھے۔ ریاست مہاشٹرا کی اسمبلی کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما رادا کرشنا نے بھی وزیر اعلی دیویندرا کو دال کا تحفہ ارسال کیا تاکہ ان کو اپنا احتجاج پہنچا سکیں۔ریاست مدھیا پردیش میں کانگریس کی جانب سے دیوالی کیمپ لگایا گیا ۔کانگریس کے کارکنوں نے دال کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر احتجاج کے لیے دیوالی پر مٹھائی کے ڈبوں میں دالیں تقسیم کیں۔