وفاقی تعلیمی اداروں میں دو ہزار ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ نہیں کر رہے ، وزیر مملکت برائے کیڈ

جمعرات 12 نومبر 2015 15:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 نومبر۔2015ء) وزیر مملکت برائے کیڈ بیرسٹر عثمان ابراہیم نے وفاقی تعلیمی اداروں میں دو ہزار ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کرنے کے امکا ن کو مسترد کر دیا جس سے ڈیلی ویجز ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ تنخواہوں کے عدم ادائیگی کے معاملے کی تمام تر ذمہ د اری وزیر مملکت نے بیورو کریسی پر ڈال دی ہے ۔

گزشتہ روز آ ئی سی بی جی ٹین فور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے کیڈ بیرسٹر عثمان ابراہیم نے کہا ہے کہ وفاقی تعلیمی اداروں کے دو ہزار سے زائد ڈیلی ویجز ملازمین کے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی تمام تر ذمہ داری سیکرٹری کیڈ کی تھی ان کو وزارت خزانہ کو سپلمنٹری گرانٹ کیلئے خط لکھنا چاہیے تھا کیونکہ وفاقی نظامت تعلیم نے دو ستمبر کو ایک سو چالیس ملین روپے کی ڈیمانڈ کیڈ کو بھجوائی جو ابھی تک وزارت میں ہی لٹک رہی ہے رواں مالی سال دو ہزار پندرہ سولہ میں ڈیلی ویجز کا بجٹ مختص کروانا سیکرٹری کیڈ کی ذمہ داری تھی جو کہ آٹھ ماہ سے بغیر تنخواہ کام کررہے ہیں تنخواہ نہ ملنے پر اساتذہ کیسے توجہ سے پڑھا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دے رکھا ہے کہ ان ملازمین کو فارغ نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ تعلیمی سال میں ان ملازمین کیلئے الگ سے رقم مختص کروا کر تنخواہیں ادا کی گئی تھیں تو اس سال بجٹ میں پیسے کیوں نہیں رکھے گئے جس کی تمام تر ذمہ داری سیکرٹری کیڈ کی تھی