نمو نیا لا علاج نہیں اس کا علاج ممکن ہے،علاج میں لاپروائی نہ برتی جائے‘ ڈاکٹر عبدالرحیم

جمعرات 12 نومبر 2015 21:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء) عالمی یوم نمونیا کے موقع پر نیشنل فورم فار ہیو من رائٹس آف پاکستان کے طبی فلاحی ادارے الصحت سینٹر میں منعقدہ سیمینار سے ڈاکٹر عبدالرحیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نمونیا ہر عمر کے لوگوں کو ہوتا ہے لیکن بچے اس بیماری کا زیادہ شکار ہوتے ہیں ایک تحقیق کے مطابق دنیا میں ہر 15سیکنڈ میں ایک بچہ اس بیماری کی وجہ سے دنیا فانی سے رخصت ہو جاتا ہے عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس بیماری کی گرفت میں آنے والے بچوں میں شرح اموات 60فیصد تک جا پہنچی ہے نمونیا ایک ایسا مرض ہے جس میں ٹھنڈ لگنے سے بخار ہوتا ہے اور انسان کی صحت تیزی سے خراب ہوتی ہے نمونیا میں شدید کھانسی انسانی زندگی کیلئے جان لیوا بھی ثابت ہو تی ہے انہوں نے کہا کہ نمو نیا لا علاج مرض نہیں اس کا علاج ممکن ہے اس سے بچاؤ کیلئے احتیاط اور ادویات دونوں بہت ضروری ہیں احتیاط میں ضروری ہے کہ بلا ضر و ر ت گھر سے باہرنہ نکلا جائے ۔

(جاری ہے)

نمونیا کے شکارنو مولود اورشیر خوار بچوں کو گرم کپڑے پہنائے جائیں، خوراک کا بے حد خیال رکھا جا ئے اور علا ج وادویات میں لاپروائی و غفلت نہ برتی جائے۔