پاکستان اور رومانیہ باہمی تجارت کے ذریعے معاشی مقاصد حاصل کرسکتے ہیں ، دونوں ملکوں میں تجارت کے بہترین مواقع موجود ہیں ،ان سے استفادہ کرکے دو طرفہ تجارت کو بڑھایا جا سکتا ہے ، دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی روابط اقتصادی اور معاشی ترقی کا باعث بنیں گے

پاکستان میں رومانیہ کے سفیرایملین آیون کا پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن سے خطاب

جمعرات 12 نومبر 2015 22:12

فیصل آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء ) پاکستان میں رومانیہ کے سفیرایملین آیون نے کہا ہے کہ پاکستان اور رومانیہ باہمی تجارت کے ذریعے معاشی مقاصد حاصل کرسکتے ہیں۔ دونوں ملکوں میں تجارت کے بہترین مواقع موجود ہیں جن سے استفادہ کرکے دو طرفہ تجارت کو بڑھایا جا سکتا ہے ، دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی روابط اقتصادی اور معاشی ترقی کا باعث بنیں گے ۔

وہ جمعرات کو پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ممبران سے خطاب کررہے تھے ۔ رومانیہ کے سفیر نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔انھوں نے کہا کہ رومانیہ اور پاکستان کے درمیان باہمی اعتماد اور خیر سگالی کے مضبوط تعلقات موجود ہیں مگر بدقسمتی سے باہمی تجارت کا حجم بہت کم ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع ہیں۔ٹیکسٹائل کی صنعت ملک کی سب سے بڑی صنعت ہونے کے ناطے غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے انتہائی پرکشش ہے۔انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارتی روابط کو مزید مضبوط بنانے کیلئے کاروباری وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔اس سے پہلے پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اصغر علی نے خطبہ استقبالیہ میں پی ٹی ای اے کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔

پی ٹی ای اے کے چیئرمین نے کہا کہ رومانیہ بلاشبہ یورپ کا ایک اہم تجارتی مرکز ہے جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی روابط کے فروغ سے خطے کی معاشیات میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ دونوں ملک باہمی تجارت، سرمایہ کاری اور صنعتی ترقی کے فروغ کے ذریعے بہتر معاشی فوائد حاصل کر سکتے ہیں اور اقتصادی و تجارتی شعبوں میں باہمی تعاون دونوں ممالک کی ا ولین ترجیح ہونی چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی مصنوعات بہتر کوالٹی اور مناسب قیمت کے باعث پوری دنیا میں منفرد مقام رکھتی ہیں اور یورپی اور منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی کے بعد پاکستانی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو اہے۔ انھوں نے دونوں ممالک کے تاجروں کے درمیان روابط کے فروغ کیلئے تجارتی وفود کے باہمی تبادلے پر بھی زور دیا۔انھوں نے واضع کیا کہ عالمی مارکیٹ میں سخت مقابلے کے دور میں روایتی مارکیٹ کے ساتھ ساتھ نئی مارکیٹ کی تلاش پر بھی توجہ دینا ہوگی۔

انھوں نے پاکستان اور رومانیہ کے سرمایہ کاروں کے باہمی رابطے کو مزید تیز کرنے اور بزنس ٹو بزنس میٹنگز کیساتھ ساتھ ایکدوسرے کے ملکوں میں ڈسپلے سنٹرز کے قیام پر بھی زور دیا۔ انھوں نے یورپی مارکیٹ تک پاکستانی مصنوعات کی ڈیوٹی فری برآمد اور جی ایس پی پلس کے حصول میں زبردست سپورٹ پر رومانیہ کی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ رومانیہ کی حکومت آئندہ بھی اسی طرح پاکستان کی سپورٹ جاری رکھے گی۔ آخر میں رومانیہ کے سفیرایملین آیون کو پی ٹی ای اے کی یادگاری شیلڈزدی گئی۔ اس موقع پر ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔

متعلقہ عنوان :