پنجاب جرائم میں نمبرون،وزیر اعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ دے دینا چاہیے،ترجمان عوامی تحریک
جمعرات 12 نومبر 2015 23:27
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 نومبر۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں چاروں صوبوں میں ہونے والے جرائم سے متعلق پیش ہونے والی رپورٹ ہوشربا اور پنجاب کے حکمرانوں کی گڈ گورننس کے منہ پر طمانچہ ہے،پورے ملک میں ہونے والے جرائم کا 80فی صد پنجاب میں ہونا لمحہ فکریہ ہے ۔ترجما ن نے کہاکہ 5سالوں میں ملک بھر میں چوری کے 3لاکھ 74ہزار مقدمات درج ہوئے جن میں سے 3لاکھ 10ہزار پنجاب میں درج ہوئے،راہزنی کی 1لاکھ 20ہزار وارداتوں میں 93ہزار وارداتیں پنجاب میں ہوئیں جو لاقانونیت کا ناقابل تردید ثبوت ہے ۔
ترجمان نے کہاکہ اصل اعداد و شمار اس سے بھی زیادہ خوفناک ہیں،کیونکہ 70فی صد وارداتیں رپورٹ ہی نہیں کی جاتیں۔ترجمان نے کہاکہ صوبہ کی پولیس عوام کے جان و مال کے تحفظ کی بجائے صرف حکمرانوں کا تحفظ کرتی ہے اور حکمرانوں کیلئے سیاسی خطرہ بننے والوں کو راستے سے ہٹاتی ہے،سانحہ ماڈل ٹاؤن اس کی بد ترین مثال ہے ۔(جاری ہے)
ترجمان نے کہاکہ جس صوبہ کے حکمران کی ترجیحات میں لاء اینڈ آرڈر اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کی بجائے میٹرو اور اورنج منصوبے ہوں اس صوبہ میں شہری چوروں ،ڈاکوؤں سے اپنی جمع پونجی کیسے محفوظ رکھ سکتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ مذکورہ رپورٹ کی روشنی میں بلا مبالغہ کہا جا سکتا ہے کہ پنجاب علاقہ غیر میں تبدیل ہو چکا ہے اور صوبہ پر 8سال سے مسلسل برسر اقتدار وزیر اعلیٰ کو قومی اسمبلی میں پیش ہونے والی اس رپورٹ کے بعد اپنے عہدے سے مستعفی ہو جانا چاہیے
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
-
رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا امکان ہے
-
آئندہ مالی سال میں پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کیلئے 23 ارب ڈالرز کا تخمینہ لگا لیا گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.