لینڈ مافیا نے سکھر ،لاڑکانہ اور حید رآباد میں بورڈ کی 3910ایکڑ نہری زمین پر قبضہ کر رکھا ہے ،صدیق الفاروق
ماضی میں محکمے میں کی گئی کرپشن میں ملوث افسران کیخلاف کارروائی کیلئے کیسز نیب کو بھیج دیئے گئے ہیں،چیئرمین متروکہ املاک وقف بورڈ
جمعہ 13 نومبر 2015 19:50
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) متروکہ املاک وقف بورڈ کے چیئرمین محمد صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ موثر اور طاقت ور لینڈ مافیا نے سکھر ،لاڑکانہ اور حید رآباد میں بورڈ کی 3910ایکڑ نہری زمین پر قبضہ کر رکھا ہے ،جس کی وجہ سے بورڈ 40سے 60کروڑ روپے کی آمدنی سے محروم ہے ۔املاک بورڈ نے پورے ملک میں 8ارب روپے مالیت کی قبضہ کی گئی زمین واگزار کرائی ہے ،جس میں پنجاب میں 7ارب روپے اور کراچی میں ایک ارب روپے مالیت کی زمین شامل ہے ۔
ماضی میں محکمے میں جو کرپشن کی گئی ہے اس میں ملوث افسران اور دیگر کے خلاف کارروائی کے لیے کیسز نیب کو بھیج دیئے گئے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔(جاری ہے)
اس موقع پر بورڈ کے افسران ارشد سلیم ،ندیم دھاریجو اور سعید احمد قریشی موجود تھے ۔صدیق الفاروق نے کہا کہ اندرون سندھ میں بورڈ کی جس زمین پر قبضہ کیا گیاہے وہ دس سال قبل کیا گیا ۔
جب بورڈ اس زمین کی نیلامی یا اس کرایے پر دینے کا اعلان کرتا ہے اور اس زمین کے حصول کے خواہش مند افراد وہاں جاتے ہیں تو لینڈ مافیا کے افراد ان مارپیٹ کر بھگادیتے ہیں ۔مقامی پولیس اور انتظامیہ محکمے کی کوئی مدد نہیں کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے محکمہ ریونیو کے بعض افسران و اہلکار املاک بورڈ کے ساتھ تعاون نہیں کرتے اور ریکارڈ گم ہونے یا جل جانے کا بہانہ کرتے ہیں ۔اسی وجہ سے زمین واگزار کرانے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں زمین واگزار کرانے کے لیے صوبائی حکومت نے بڑا تعاون کیا ہے ۔اب وزیراعلیٰ سندھ جو اچھے انسان ہیں جلد ان سے ملاقات کروں گا اور تعاون کی باضابطہ درخواست کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ میں لینڈ مافیا کے خلاف آپریشن کے لیے چیف سیکرٹری سندھ اور آئی جی سندھ کو خط ارسال کردیا گیاہے جبکہ سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کو بھی خط لکھا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ تعاون کرے تو تمام قبضہ کی گئی زمین واگزار کرالی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ زمین پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کو نوٹسز بھیج دیئے گئے ہیں کہ وہ ایک ماہ کے اندر کراچی ،سکھر اور حیدرآباد میں بورڈ کے دفاتر سے رابطہ کریں ۔یا تو ان زمینوں کو نیلامی میں حاصل کرلیں یا پھر بورڈ کے کرایے دار بن جائیں ورنہ ان کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے گا اور ٹرسٹ ایکٹ کے تحت ان کے خلاف فوجداری مقدمات کا اندراج ہوگا اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ میں اقلیتی برادری کے لیے جلد ایک دانش طرز کا انٹر کالج قائم کیا جائے گا جس کے لیے 100کینال زمین کے لیے حکومت سندھ سے درخواست کردی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ قبضہ مافیا کا کسی سے تعلق نہیں ہوتا ہے ۔وہ کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں ان کے خلاف بھرپور کارروائی ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں بورڈ کی 14ہزار پراپرٹی اور سوا لاکھ ایکڑ زمین ہے ۔مزید اہم خبریں
-
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تقرری معاملہ،حکومت اور سنی اتحاد کونسل میں تنازعہ حل نہیں ہو سکا
-
ای روزگار ٹریننگ پروگرام کے نئے مرحلے کیلئے پنجاب بھر سے 17 ہزار سے زائد درخواستیں موصول
-
ماسکو مشرقی یورپ میں امریکی اتحادی ریاستوں کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں ہے. روسی صدر
-
اروند کیجریوال کی گرفتاری پر امریکا کی جانب سے اظہار تشویش کرنے پر بھارت نے امریکی سفارت کار کو طلب کرلیا
-
خطے کے 9 ممالک کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ 10 اعشاریہ98 فیصد بڑھ گیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی پشاور پہنچ گئے، امن و امان اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے
-
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیدی
-
نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت4روپے99پیسے بڑھانے پر فیصلہ محفوظ کر لیا
-
عمران ریاض، سمیع ابراہیم سمیت 24 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری
-
قرآن نذر آتش کرنے والا عراقی سویڈن کے رویے سے مایوس
-
وزیرمملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ سے پاکستان سافٹویئر ہاوسز ایسوسی ایشن کے اعلی سطح وفد کی ملاقات
-
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیدی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.