قبائل کی آئینی اور تاریخی حیثیت پر حکمران سیاست چمکانے کی بجائے سنجیدگی سے سر جوڑ کر پائیدار اور مستحکم حل تلاش کریں،کہ قبائل کا اربوں اور کھربوں کا نقصان ہوا ، ان کی جلد باعزت واپسی اور فوری آباد کاری کیلئے انتظامات کئے جائیں

جمعیت علماء اسلام (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق کا قبائلی عمائدین کے جرگہ سے خطاب

جمعہ 13 نومبر 2015 20:38

اکوڑہ خٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) جمعیت علماء اسلام (س)کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ قبائل کی آئینی اور تاریخی حیثیت پر حکمران اور سیاستدان اپنی سیاست چمکانے کی بجائے سنجیدگی سے سر جوڑ کر پائیدار اور مستحکم حل تلاش کریں۔ وہ جمعہ کو اپنی رہائش گاہ اکوڑہ خٹک میں قبائلی عمائدین کے اعلیٰ سطحی جرگہ سے خطاب کررہے تھے۔

40 رکن جرگہ کی قیادت ملک خان مرجان ، ملک شہنواز، ملک شہزاد خان اور مولانا عبدالحئی حقانی نے کی۔ جرگہ کے اراکین نے قائد جمعیت مولانا سمیع الحق کو قبائل کو درپیش مسائل اور مشکلات سے آگاہ کیا۔ مولانا سمیع الحق نے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قبائل کے اب تک دس لاکھ افراد اپنے ملک کے اندر ہجرت کی زندگی گذار رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ایسے حالات میں ان کی آئینی حیثیت کو متنازعہ بنانا افسوسناک ہے۔

پہلے مرحلہ میں ان کو باعزت طریقہ سے اپنے گھروں کو واپسی یقینی بنائیں بعد میں ان کے مرضی سے ریفرنڈم کے ذریعہ ان سے پوچھا جائے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ قبائل کا اربوں اور کھربوں کا نقصان ہوا واپسی کے ساتھ ساتھ ان کو معقول معاوضہ دیں تاکہ وہ فوری آباد کاری کریں۔ جرگہ کے ارکان نے مولانا سمیع الحق کو یقین دلایا کہ وہ ان کی قیادت اور سرپرستی میں قبائل کے مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں قبائلی عمائدین نے کہا کہ مولانا سمیع الحق نے ہمیشہ ہر موڑ پر ہمارا ساتھ دیا اور قبائل کادفاع کیا ہے ۔

مولانا سمیع الحق نے جرگہ کے مشورہ سے ۱۸ نومبر کو پردہ باغ پشاور میں تمام قبائل کا ایک بڑا جرگہ طلب کر لیا جس میں تمام قبائل کے سرکردہ مشران عمائدین اور علماء کرام شرکت کرینگے۔ جرگہ میں جمعیت کے صوبائی امیر مولانا سید محمد یوسف شاہ کی سربراہی میں ملک خان مرجان، ملک شہزاد خان اور مولانا عبدالحئی حقانی پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی جو قبائلی عمائدین کو قائد جمعیت کادعوت نامہ پہنچا دینگے۔