بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ، 12اضلاع میں قائم پولنگ اسٹیشنوں کو تین کیٹگریز میں تقسیم کرنے کا فیصلہ

آئی جی مشتاق سکھیرا کی زیر صدارت سکیورٹی انتظامات ،امن و امان کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے آر پی او کانفرنس میں اہم فیصلے

جمعہ 13 نومبر 2015 21:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) صوبے بھر کے 12اضلاع میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کے سکیورٹی انتظامات اورجرائم کی مجموعی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے سنٹرل پولیس آفس لاہور میں ویڈیو لنک آرپی او کانفرنس انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی سربراہی میں منعقد ہوئی۔کانفرنس میں تمام آرپی اوز ، سی سی پی او لاہور نے شرکت کی جبکہ تمام ڈی پی اوز ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس میں موجود تھے۔

ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس، سہیل خان، ایڈیشنل آئی جی آپریشنز، کیپٹن (ر)عارف نواز،ایڈیشنل آئی جی پی ایچ پی، ڈاکٹر عارف مشتاق،ایڈیشنل آئی جی ٹریننگ، کیپٹن (ر) عثمان خٹک، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، رائے محمد طاہر، ایڈیشنل آئی جی ایس پی یو، محمد طاہر، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ پنجاب، فیصل شاہکار، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، فاروق مظہر،ڈی آئی جی انوسٹی گیشن برانچ، شفیق احمد گجر، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ I-، اظہر حمید کھوکھر، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹII-، نواز وڑائچ،ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن، طارق رستم چوہان، اے آئی جی فنانس، حسین حبیب امتیازاور اے آئی جی لاجسٹکس، ہمایوں بشیر تارڑ کے علاوہ دیگر سینیئر افسران نے کانفرنس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

آئی جی پنجاب نے تمام فیلڈ آفیسرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے پر پنجاب پولیس ہر صورت غیر جانبدار رہ کر سکیورٹی کے فرائض ادا کرے گی اور اسلحے کی نمائش پر زیرو ٹولرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی اور کسی بھی جماعت کے کسی رکن یا کارکن کو اسلحے کی نمائش کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے افسروں پر زور دیا کہ ہر صورت بلٹ لیس اور وائیلنس فری الیکشن کو یقینی بنائیں تا کہ قیمتی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔

کانفرنس میں 12اضلاع میں 11ہزار 8سو 62پولنگ اسٹیشنز کو اے ، اے پلس اور بی کیٹگری میں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ان پولنگ سٹیشنز پر 1لاکھ 4ہزار 2سو 4افسر اور اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیاجن میں پوسٹ پولنگ ڈیوٹیز کے لئے 5ہزار 4سو 10اہلکار اور موبائل ڈیوٹی پر 14ہزار 6سو 93اہلکار ڈیوٹی کے فرائض انجام دیں گے۔ ان میں پولیس کے 50ہزار 6سو 6، PQRکے 14ہزار9سو37جبکہ سپیشل پولیس کے 38ہزار 6سو61افسر و اہلکار شامل ہیں۔

الیکشن کے دوران آرمی کی 44جبکہ رینجرز کی 6کمپنیاں سٹینڈ بائی رہیں گے۔جن اضلاع میں الیکشن منعقد ہو رہے ہیں ان میں گوجرانوالہ، شیخوپورہ، حافظ آباد، منڈی بہاؤ الدین ، اٹک، جہلم،سرگودھا، میانوالی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ، خانیوال اور ساہیوال شامل ہیں۔الیکشن جیتنے کی خوشی میں ریلیاں اور جلوس نکالنے پر مکمل پابندی ہو گی۔اس کے علاوہ کسی بھی سیاسی امیدوار کو پولنگ سٹیشن کے اندرگن مین لے جانے پر بھی پابندی ہو گی اور پوسٹ الیکشن سکیورٹی کے لئے 4بجے سیکنڈ شفٹ بھیجی جائے گی اور پولنگ سٹیشن سے 300میٹر تک ووٹرز کے علاوہ کسی کو بھی گروپ کی صورت میں داخلے پر بھی پابندی ہو گی۔

کانفرنس میں صوبے بھر کی کرائم کی صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ چوری شدہ گاڑیوں کی وارداتوں میں مزید کمی کے لئے باڈرنگ ڈسٹرکٹس میں ان گاڑیوں کے خریداروں کی شناخت کے بعد سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔اس کے علاوہ پنجاب پولیس میں بھرتیوں، تعیناتیوں اور تبادلوں میں جعلسازی اور ہر قسم کی ٹمپرنگ کے مکمل خاتمے کے لئے تمام آرپی اوز اور ڈی پی اوز اس مہینے کے آخر تک اپنے ریجنز اور اضلاع میں تمام اہلکاروں کے سروس ریکارڈ کی سکروٹنی مکمل کر کے سرٹفیکیٹ سی پی او میں جمع کروائیں گے اور اس کے علاوہ تمام فیلڈ افسران اپنے دفاتر میں ایک کمرہ الگ سے صرف سروس ریکارڈ کے لئے رکھیں گے اور اسے بنکوں کی طرز پر ڈبل لاک میں رکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

آئی جی پنجاب نے فیلڈ افسروں کو ہدایات جاری کیں کہ وہ محکمے میں بیواؤں ، ماؤں، بہنوں اور بچوں کو غیر ضروری دفتری کارروائیوں سے بچانے کے لئے وضیفے اور پنشن کے لئے اے ٹی ایم کارڈ جاری کرنے کے لئے ڈیٹا اس مہینے کے اندرسی پی او پہنچائیں تا کہ انہیں اے ٹی ایم کارڈ جاری کیے جا سکیں۔