آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات کو وسعت دینے کیلئے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی‘پاکستان ووکیشنل ٹریننگ کے شعبے میں آسٹریلوی مہارت سے فائدہ اٹھاسکتاہے آسٹریلیا کا یہ شعبہ دنیا بھر میں سب سے بہترین ہے
آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن کی لاہور چیمبر کے رہنماؤں سے ملاقات میں گفتگو
جمعہ 13 نومبر 2015 22:23
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء ) آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے کہا ہے کہ آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان تجارتی و معاشی تعلقات کو وسعت دینے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جائیں گی کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کی بہت گنجائش ہے۔ وہ جمعہ کو لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد اور نائب صدر ناصر سعید سے لاہور چیمبر میں ملاقات کے دوران گفتگو کررہی تھیں ۔
لاہور چیمبر کے سابق صدور میاں انجم نثار، محمد عی میاں اور ایگزیکٹو کمیٹی اراکین بھی اس موقع پر موجود تھے۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نے کہا کہ موجودہ تجارتی حجم دونوں ممالک کے بہترین دوستانہ تعلقات کی صحیح عکاسی نہیں کرتا لہذا دونوں ممالک کو تجارت بڑھانے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہئیں۔(جاری ہے)
آسٹریلوی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاور جنریشن، زراعت، لائیوسٹاک، کھیلوں کا سامان، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن وہ شعبے ہیں جن میں پاکستانی تاجر آسٹریلوی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ووکیشنل ٹریننگ کے شعبے میں آسٹریلوی مہارت سے فائدہ اٹھاسکتاہے کیونکہ آسٹریلیا کا یہ شعبہ دنیا بھر میں سب سے بہترین ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تجارتی وفود کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں اطراف کو تجارتی مواقعوں کے بارے میں معلومات حاصل ہونگی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے صدر شیخ محمد ارشد نے کہا کہ پاکستان دنیا میں کوئلے کے ذخائر رکھنے والا چوتھا بڑا ملک ہے جس کی وجہ سے توانائی کی پیداوار کے شعبے میں آسٹریلوی تاجروں کے لیے بہت پوٹینشل موجودہے ۔ اس کے علاوہ ایگری بزنس، تعلیم، آئل اینڈ گیس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، کمیونیکیشن اور پراسیسڈ فوڈ کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں جن سے آسٹریلوی سرمایہ کاروں کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے لیکن بدقسمتی سے بہت سی پیداوار پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی ایگروبیسڈ اور ڈیری انڈسٹری کو استحکام دینے کے لیے جدوجہد کررہا ہے۔ اس سلسلے میں آسٹریلیا کا تعاون پاکستان کے لیے بہت مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ لاہور چیمبر کے نائب صدر ناصر سعید نے کہا کہ ہارٹیکلچر، پراسیسنگ، پیکیجنگ، پھلوں اور سبزیوں کے شعبے میں سرمایہ کاری کی بہت گنجائش موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سترہ کروڑ افراد پر مشتمل ایک بڑی مارکیٹ ہے جبکہ یہاں سستی مگر بہترین افرادی قوت دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تجارت کے فروغ میں ایوان ہائے صنعت و تجارت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جبکہ نمائشیں اور میلہ جات بھی تجارت بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہیں لہذا دونوں ممالک کو اس جانب توجہ دینی چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
-
سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں باجا بجانے اور شور کرنے پر جمشید دستی اور اقبال خان کی رکنیت معطل کردی
-
اسٹیبلشمنٹ کو عمران خان سے بات کرنا ہوگی لیکن فی الحال کہیں برف نہیں پگھلی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.