محتسب پنجاب کا آئی جی پنجاب کوڈی پی او میانوالی سے وضاحت طلب کرنے کا حکم

تاخیر کے ذمہ دارافسران کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کرکے رپورٹ پیش کی جائے‘محتسب پنجاب کا ٰآئی جی کوحکم

جمعہ 13 نومبر 2015 22:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) محتسب پنجاب جاوید محمود نے آئی جی پنجاب پولیس کو حکم دیا ہے کہ چوری کے معاملے میں مال مسروقہ کی جزوی برآمدگی ہونے کے باوجود 7ماہ بعد بھی ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے اورمحتسب پنجاب کے بار بارنوٹس پر بھی پیش نہ ہونے پر ڈسٹرکٹ پولیس افسر میانوالی سے وضاحت طلب کریں اورمقدمے میں تاخیر کے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کریں۔

تفصیلات کے مطابق تحصیل پپلاں کے رہائشی انعام الحق نے محتسب پنجاب کو درخواست دی کہ اس کے گھر چوری کی واردات میں تقریباً پانچ لاکھ روپے مالیت کاسامان چرایا گیا جس کی تھانے میں رپٹ درج کرائی گئی ۔مقامی پولیس نے شان علی اورگلزارنامی چوروں کوحراست میں لے کر چوری شدہ سائیکل اورکچھ سامان برآمد کرلیا مگر پولیس دیگر قیمتی سامان برآمد کرنے کیلئے تحرک کرنے کی بجائے حیلے بنا رہی ہے اور سات ماہ گذرنے کے باوجود مقدمہ بھی درج نہیں کیاگیا۔

(جاری ہے)

درخواست گذار نے بتایا کہ مقامی پولیس نامزد ملزمان اوران کے ساتھیوں کی بجائے نامعلوم چوروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے پر مجبور کررہی ہے حالانکہ ملزمان شان علی اورگلزارگواہان کی موجودگی میں چوری کی ورادات کا اعتراف کرچکے ہیں اوران کے قبضے سے کچھ چوری شدہ سامان بھی برآمد ہوچکاہے۔محتسب پنجاب نے ڈسٹرکٹ ایڈوائزر میانوالی شازیہ بشیر کو معاملے کی انکوائری کی ہدایت کی ۔

انکوائری کے دوران مقامی پولیس کے اے ایس آئی نے رپورٹ پیش کی جو حقائق کے منافی قرارپائی جس پر ڈی پی اومیانوالی کو معاملے کی وضاحت کیلئے نوٹس بھجوائے گئے لیکن ڈی پی او میانوالی نے خود یا بذریعہ نمائندہ پیش ہوکر معاملے کی وضاحت کی زحمت ہی گوارانہ کی۔ محتسب پنجاب نے ڈی پی او میانوالی اورمیانوالی پولیس کے متعلقہ افسران کی حکم عدولی کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو ڈی پی او میانوالی سے مقدمے کی ایف آئی آر وقوعہ کے 7ماہ بعد بھی درج نہ کئے جانے کی وضاحت طلب کرنے اورتاخیر کے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے ۔

محتسب پنجاب نے چوری کے مقدمے کی ایف آئی آرفوری درج کرکے باقی مال مسروقہ برآمد کرنے کا حکم بھی دیاہے ۔

متعلقہ عنوان :