اگر پاکستان افغانستان کے امن عمل میں اسکا اچھا دوست بننا چاہتا ہے تو یہ صرف اسی صورت ممکن ہے جب پاکستان اپنے علاقوں میں دہشتگرد گروپوں کے خلاف کاروائی کرے جنھوں نے افغانستان کے خلاف جنگ شروع کررکھی ہے،پاکستان نے افغانستان کے ساتھ اپنی وفاداری ثابت کر نی ہے تو اسکے وزیراعظم کو اپنے نعرے ’’افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے ‘‘پر عمل درآمد کرنا ہوگا،ملک میں طالبان اور داعش سمیت تمام دہشتگرد گروپوں کی موجودگی پر انکے خلاف کاروائی کی جائے گی

افغان صدر کے نائب ترجمان سید ظفر ہاشمی کی پریس کانفرنس میں پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی

اتوار 15 نومبر 2015 16:44

اگر پاکستان افغانستان کے امن عمل میں اسکا اچھا دوست بننا چاہتا ہے تو ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 نومبر۔2015ء ) افغان صدر کے نائب ترجمان سید ظفر ہاشمی نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پاکستان افغانستان کے امن عمل میں اسکا اچھا دوست بننا چاہتا ہے تو یہ صرف اسی صورت ممکن ہے جب پاکستان اپنے علاقوں میں دہشتگرد گروپوں کے خلاف کاروائی کرے جنھوں نے افغانستان کے خلاف جنگ شروع کررکھی ہے،پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنی وفاداری ثابت کرنا چاہتا ہے تو اسکے وزیراعظم کو اپنے نعرے ’’افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے ‘‘پر عمل درآمد کرنا ہوگا،ملک میں طالبان اور داعش سمیت تمام دہشتگرد گروپوں کی موجودگی پر انکے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے افغان صدر کے نائب ترجمان سید ظفر ہاشمی نے کہاکہ پاکستان کو ثابت کرنا ہوگا کہ افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے ۔

(جاری ہے)

اگر پاکستان افغانستان کے امن عمل میں اسکا اچھا دوست بننا چاہتا ہے تو یہ صرف اسی صورت ممکن ہے جب پاکستان اپنے علاقوں میں دہشتگرد گروپوں کے خلاف کاروائی کرے جنھوں نے افغانستان کے خلاف جنگ شروع کررکھی ہے ۔

انھوں نے کہاکہ اگرپاکستان افغانستان کے ساتھ اپنی وفاداری ثابت کرنا چاہتا ہے تو اسکے وزیراعظم کو اپنے نعرے ’’افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے ‘‘پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ننگرہار یونیورسٹی کے طالب علموں کی جانب سے طالبان اور داعش کے پرچم بلند کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں سید ظفر ہاشمی نے کہاکہ حکومت ملک میں کہیں بھی دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرے گی۔