سی آئی اے پولیس نے نامعلوم خاتون کی ٹکڑے ٹکڑے بوری بند نعش کے مقدمہ کا معمہ حل کرلیا ،خاتون سمیت پانچ ملزمان گرفتار

عبداﷲ ٹریول سمیت مختلف بس اڈوں کا مالک انور قصائی اندھے قتل کی واردات کا ماسٹر مائنڈ نکلا ،ڈرامائی انداز میں گرفتار کر لیا گیا

پیر 16 نومبر 2015 20:25

سی آئی اے پولیس نے نامعلوم خاتون کی ٹکڑے ٹکڑے بوری بند نعش کے مقدمہ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 نومبر۔2015ء ) سی آئی اے پولیس نے ایک ماہ قبل تھانہ کوٹ لکھپت کی حدود سے نامعلوم خاتون کی ٹکڑے ٹکڑے بوری بند نعش کے مقدمہ کا معمہ حل کرلیا ،مقدمہ میں ملوث خاتون سمیت پانچ ملزموں کو گرفتارکرکے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ عبداﷲ ٹریول سمیت مختلف بس اڈوں کا مالک انور قصائی اس اندھے قتل کی واردات کا ماسٹر مائنڈ تھا جسے سی آئی اے پولیس نے ڈرامائی انداز میں گرفتارکرلیا۔

تفصیلات کے مطابق نامعلوم عورت کی ٹکڑے ٹکڑے کی ہوئی بور ی بند نعش کے واقعہ سے شہر میں خوف وہراس پھیل گیاتھا جس پر سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) محمد امین وینس نے ایس ایس پی سی آئی اے محمد عمر ورک کو خود اس مقدمہ کی تفتیش کرنے کا حکم دیا ۔

(جاری ہے)

ایس ایس پی سی آئی اے نے جب تفتیش کا آغاز کیا تو مقتولہ کی نعش کی شناخت تسلیم بی بی کے نام سے ہوئی جو ملزم چوہدری انور قصائی کے گھربطور گھریلو ملازمہ کام کرتی تھی یہ بات سامنے آنے پر گھر کے دیگر ملازموں کو بھی شامل تفتیش کیا گیا اور دوران تفتیش بار بار بیان بدلنے پر نگینہ بی بی عرف باس کو حراست میں لے کر تفتیش کی گئی تو ملزمہ نے مقتولہ کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ مقتولہ تسلیم بی بی جوکہ ملزم چوہدری انور کے گھر ملازمہ تھی کہ ملزم سے ناجائز تعلقات استوار ہوگئے لیکن کچھ عرصہ بعد ملزم انور قصائی نے اس جان چھڑانے کا فیصلہ کیا جس پر تسلیم بی بی نے ملزم انور کو بلیک میل کرنا شروع کردیااورکہا کہ اگر اس نے اسے چھوڑا تو وہ اس کی بیوی اور دیگر رشتہ داروں کو اپنے اور اس کے تعلقات کے بارے میں بتا دے گی جس پر ملزم انور قصائی نے مجھے یہ سارا واقعہ بتایا اور تسلیم بی بی کو راستے سے ہٹانے کیلئے کہا جس پر میں لالچ میں آگئی اور میں نے اپنی نوکرانی شازیہ بی بی اور اسکے خاوند شہباز اشرف جو کراچی کا رہنے والا ہے کو اس منصوبے میں اپنے ساتھ شامل کیا اور شہباز نے اپنے دوست سلمان عرف صدام کو ساتھ ملایا اور خود کو ایک سیٹھ ظاہر کرکے دھوکے سے نگینہ بی بی کو پیسوں کا لالچ دے کر ملزمہ نگینہ بی بی کے گھر ڈیفنس بلایا جہاں شہباز اور سلمان نے تسلیم بی بی کو شراب پلائی اور قریباً رات ایک بجے ملزمہ نگینہ بھی وہاں چلی گئی ۔

طے شدہ پروگرام کے مطابق ملزمان شہباز اشرف ،سلمان عر ف صدام اور شازیہ نے بی بی تسلیم بی بی کے منہ پر تکیہ رکھ کر سانس بند کرکے اسے قتل کردیا اور نعش کوٹھی کے سرونٹ کوارٹر میں چھپا دی اگلے روز ملزمان شہباز اور سلمان چونگی امر سدھو بازار سے ایک بگدا اور چھری خرید کرلائے اور چاروں ملزمان نے تسلیم بی بی کی نعش کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے دو بوریوں میں بند کر دیاور دھڑ کو ایک اٹیچی کیس میں پیک کیا جو ملزمہ نگینہ بی بی نے مہیا کیا تھا اسکے بعد ملزمان شہباز ، سلمان اور نگینہ بی بی بوری نما تھیلوں کو لے کر چونگی امر سد ھو گئے اور فیروز پور روڈ ہیڈ بیرج کے نیچے پھینک کر واپس کوٹھی آگئے اور دھڑ والا حصہ جو اٹیچی کیس میں پیک تھا اﷲ ہو چوک میں پارک کے کنارے پھینک کر فرار ہوگئے ۔

ملزمان کی نشاندہی پربگدااورچھری پولیس نے برآمدکر لیے ہیں ۔ڈی آئی جی انوسٹی گیشن سلطان چوہدری نے سفاکی سے خاتون کو قتل کرنے کی واردات کا سراغ لگانے پر ایس ایس پی سی آئی اے کو تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :