دنیا کا سب سے وسیع پیمانے پر کیا گیا فیس ٹرانسپلانٹ کامیاب۔۔

خاتون کی جان بچانے والا فائر فائٹر خود کا بہت کچھ کھو بیٹھا تھا۔۔۔ اب میں پہلے سے کہیں بہتر دیکھ سکوں گا۔پیٹرک ہیرڈسن

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 17 نومبر 2015 13:37

دنیا کا سب سے وسیع پیمانے پر کیا گیا فیس ٹرانسپلانٹ کامیاب۔۔

نیویارک(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 17 نومبر 2015 ء) : 2001میں آتشزدگی میں خاتون کی جان بچاتے بُری طرح جھلسنے والے فائر بریگیڈ کا رکن کے چہرے کا وسیع پیمانے پر سرجری کر کے ٹرانسپلانٹ کر دیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق14 اگست کو سرجری نیو یارک کے ایک اسپتال میں کی گئی ۔ اکتالیس سالہ پیٹرک ہیرڈسن کی کھوپڑی سے کالر بون تک کی سرجری میں چھبیس گھنٹے کا وقت لگا جبکہ پیٹرک کو ابھی بھی فزیکل تھیراپی کے عمل سے گزرنا پڑ رہا ہے۔

یکن پیٹرک کے نئے چہرے پر کوئی داغ دھبے موجود نہیں ہیں۔ پیٹرک کو نیا چہرہ دینے کے لیے ایک چھبیس سالہ نوجوان کی جلد کا استعمال کیا گیا ، چھبیس سالہ نوجوان ڈیوڈ نیو یارک میں ٓرٹسٹ اور ایک بائیسائیکلسٹ تھا جو ایک حادثے میں جاں بحق ہو گیا۔ ہیرڈسن ستمبر 2001 میں جھلس گیا تھا جب ہیرڈسن آگ میں لپٹے ایک گھر میں خاتون کو بچانے کی غرض سے داخل ہوا لیکن گھر کی چھت ہیرڈسن پر آن گری جس کے بعد ہیرڈسن نے دو ماہ میسیسپی کے برن سینٹر میں گزارے جہاں ڈاکٹرز نے ہیرڈسن کی ٹانگوں کی جلد کو استعمال کرتے ہوئے ہیرڈسن کے سر پر موجود زخموں کو ڈھانپنے کی کوشش کی لیکن اس حادثے میں ہیڈسن نے اپنے کان ، ہونٹ اور ناک کے ایک بڑے حصے سمیت اپنی آنکھوں کے پپوٹوں کے تمام تشوز بھی کھو دئے۔

(جاری ہے)

ہیرڈ سن نے اپنے ماضی کی حالت کو یاد کرتے ہویے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد میں تقریبا اندھا ہو گیا تھا کیونکہ مجھے بمشکل ہی کچھ دکھائی دیتا تھا بعد ازاں 2012 میں ہیرڈ سن کو اپنے ایک دوست کی جانب سے سرجری کی پیشکش کی گئی جس کے بعد اگست2014کو ہیرڈسن کا نام ویٹنگ لسٹ میں شامل کر دیا گیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ہم ہیرڈسن کے لیے کسی ایسے ڈونر کی تلاش میں تھے جس کی جلد کی کیمیائی ساخت ہیرڈسن کی جلد سے ملتی جلتی ہو تاکہ ٹرانسپلانٹ کے بعد دیگر پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔

ڈیوڈ کی ماں نے بھی اپنے بیٹے کی جلد کو عطیہ کرنے پر آمدگی کا اظہار کیا ان کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ بھی ایک فائر فائٹر بننا چاہتا تھا۔ فیس ٹرانسپلانٹ کے بعد ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہیرڈ سن کے چہرے میں ایک نا قابل یقین تبدیلی آئی ہے اور ہیرڈسن اب بہت حد تک دیکھنے کے قابل بھی ہو چکا ہے۔ ہیرڈ سن نے ٹرانسپلانٹ کے بعد اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب میں پہلے سے کہیں بہتر دیکھ سکتا ہوں اور اب میں اپنا ڈرائیونگ کا خواب بھی پورا کر سکوں گا۔

ہیرڈ سن کا کہنا ہے کہ اس سے قبل باہر جانے پر مجھے لوگوں کی عجیب نظروں کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن ٹرانسپلانٹ کے بعد سے میں بھی ایک عام انسان ہی کی طرح باہر جا سکتا ہوں، ہیرڈ سن کو دوبارہ سے فائر بریگیڈ اسکواڈ میں شامل ہونے سے منع کیا گیا ہے لیکن ہیرڈسن دیگر شعبوں میں شامل ہو سکتا ہے

متعلقہ عنوان :