تضحیک کا نشا نہ بننے والی بر طا نو ی لڑ کی مس حسینہ منتخب

منگل 17 نومبر 2015 16:44

تضحیک کا نشا نہ بننے والی بر طا نو ی لڑ کی مس حسینہ منتخب

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 نومبر۔2015ء)برطانوی کالج میں کلاس فیلوز لڑکیوں کی تنقید اورسائبربلنگ کا نشانہ بننے والی لڑکی نے برطانیہ کی کم عمرحسین ترین لڑکی کا اعزاز حاصل کرلیا۔ ایملی ایڈفرن نے اپنی کلاس فیلو زکی جانب سے ہروقت طعنے دیئے جانے کی وجہ سے کالج جانا چھوڑ دیا تھا جس کے بعد اسے آن لائن تنگ کیا جانے لگا۔برطانوی اخبار کے مطابق ناٹنگھم کے علاقے اسٹیپل فورڈ کی رہائشی 16 سالہ ایملی ایڈفرن نیو کالج ناٹنگھم میں فیشن رٹیل کی طالبہ تھی جہاں اسے لڑکیوں کی جانب سے تضحیک کا سامنا تھا۔

کالج سے پہلے جارج اسپینسر اکیڈمی میں بھی ایملی نے سات سالوں کی پڑھائی کے دوران بھی کلاس فیلوز کی تنقید اور طنز کو برداشت کیاحسینہ منتخب ہونے کے بعد ایملی کا کہنا تھا کہ انہوں نے ثابت کردیا کہ وہ ان تمام لوگوں سے بہتر اور اچھی ہیں۔

(جاری ہے)

اخبار سے بات کرتے ہوئے ایملی ایڈفرن کا کہنا تھا کہ انہیں اسکول اور کالج میں ” نیچ انسان“ کہا جاتا تھا۔

تمام لڑکیاں ان کی بے عزتی کرنے کا کوئی بھی موقع ضائع نہیں کرتی تھیں۔مسلسل طنز اور تضحیک کے باعث انہوں نے کالج جانا چھوڑ دیا اور پانچ سالوں تک گھر میں دن رات روتی رہیں۔وہ تنہائی اورعذاب کی زندگی گزارتی رہیں۔ایملی کا کہنا ہے کہ"مس ٹین برٹش ایمپائر" کا اعزاز حاصل کر نے کے بعد اب وہ ان لڑکیوں اور لوگوں کے لئے کام کریں گی جنہیں تزہیک اور تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے وہ لوگوں میں اعتماد اور یقین بحال کرنے کی مہم چلائیں گی۔