معروف ترقی پسند انقلابی شاعر و دانشورفیض احمد فیض کی 31ویں برسی کل منائی جائیگی

جمعرات 19 نومبر 2015 12:03

معروف ترقی پسند انقلابی شاعر و دانشورفیض احمد فیض کی 31ویں برسی کل منائی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 نومبر۔2015ء )ملک کے معروف ترقی پسند انقلابی شاعر و دانشورفیض احمد فیض کی 31ویں برسی کل ( جمعہ ) 20نومبر کوانتہائی عقیدت و احترام سے منائی جائے گی۔اس موقع پر تعزیتی ریفرنسز ، سیمینارز ، کانفرنسز ، ورکشاپس ، مذاکروں، مباحثوں ، مشاعروں اور دیگر خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جائیگا ۔ فیض احمد فیض 13فروری 1911ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے وہ علامہ اقبال اور مرزا غالب کے بعد اردو ادب کے عظیم شاعر تھے۔

فیض احمد فیض کی شاعری میں نقش فریادی، دست سبا، نسخہ ہائے وفا، زنداں نامہ، دست تہہ سنگ، سر وادی سینا، میرے دل میرے مسافر اور دیگر قابل ذکر ہیں ان مجموعہ جات کے انگلش، فارسی، روسی، جرمن اور دیگر زبانوں میں تراجم شائع ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

فیض احمد فیض ایشیا کے وہ پہلے شاعر تھے جنہیں روس کی جانب سے لینن امن ایوارڈ سے نوازا گیا ان کی وفات سے قبل انہیں نوبل پرائز کیلئے بھی منتخب کیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں انہیں بیش بہا ملکی و غیر ملکی ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے لیکن ایک شاعر کیلئے ان کا اصل ایوارڈ ان کے مداح ہوتے ہیں فیض احمد فیض کے بلاشبہ لاکھوں مداح اندرون و بیرون ملک موجود ہیں۔ فیض احمد فیض اردو ادب کے وہ عظیم شاعر تھے جنہوں نے اپنی شاعری میں محبت، خوبصورتی اور سیاسی تصورات کو نہایت مہارت سے یکجا کر دیا تھا۔ انہوں نے اپنی عمدہ، نفیس، پرلطف اور سنجیدہ سوچ پر مشتمل شاعری کی بدولت دنیا کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔

وہ پسی ہوئی انسانیت کیلئے ضمیر اور یقین کی ایک ایسی آواز بن چکے تھے جو کہ ظالم زمانے کیلئے سوہان روح بن چکی تھی شاعری کی شکل میں ان کی آوازظلم کیلئے انقلاب کی ایک گرج بن چکی تھی۔ فیض احمد فیض کی فلمی انڈسٹری کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں ان کا کلام محمد رفیع، ملکہ ترنم نور جہاں، مہدی حسن، آشا بھوسلے اور جگجیت سنگھ جیسے گلوکاروں کی آوازوں میں ریکارڈ کیا گیا۔ فیض احمد فیض نے درجنوں فلموں کیلئے غزلیں، گیت اور مکالمے لکھے وہ 20 نومبر 1984ء کو 73برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے ۔