ملکی آمدنی میں کراچی کے 70 فیصد حصے کا تاثر درست نہیں, چیئرمین نجکاری کمیشن

پاکستان کی ترقی سست ہونے کی وجہ ملک میں مختلف نظاموں کا آنا ہے ، 2018میں انتقال اقتدارپر امن ہوا تو مستقبل روشن ہو گا ، محمد زبیر بجلی بحران کے خاتمے کا پلان تیار کر کے سرمایہ کارو ں کواس شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے راغب کیا ، بیشتر اہم منصوبوں پر کام کا آغاز ہو گیا ،خطاب

اتوار 22 نومبر 2015 11:53

ملکی آمدنی میں کراچی کے 70 فیصد حصے کا تاثر درست نہیں, چیئرمین نجکاری ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 نومبر۔2015ء) وزیر مملکت ونجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے کہا ہے کہ یہ تاثربالکل درست نہیں کہ ملکی آمدنی میں70فیصد حصہ کراچی کا ہے ، خطے میں پاکستان کی ترقی کی رفتار سست ہونے کی بڑی وجہ ملک میں مختلف نظاموں کا آنا ہے ، 2018میں اقتدارانتقال پر امن ہوا تو پاکستان کامستقبل روشن ہو جائیگا اور ملک ترقی کی راہ پر چل دوڑے گا ، سیاسی و معاشی استحکام ،بجلی و پانی اور دہشت گردی جیسے مسائل کے حل کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کا ر لا رہے ہیں، 2018میں جب نئی حکومت اقتدار میں آئے گی تو اسے بجلی کا مسئلہ حل ملے گا ،ماضی میں جتنے بھی فوجی آپریشن ہوئے سب ناکام ہوئے اس کی وجہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل نہ کرنا تھا، کراچی آپریشن اتفاق رائے سے کیا جا رہا ہے تب ہی اس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ ہفتے کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں پیتھ فائنڈراور نیٹ شیل کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔ تقریب میں سی پی این ای کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک ،اکرام سہگل ،ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری ،پاکستان بینکرز ایسوسی ایشن کے سی ای او توفیق حسین اور دیگر نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 2013 میں اقتدار سنبھالتے ہی 3بنیادی مسائل کی نشاندہی کی تھی جن میں سیاسی و معاشی استحکام ،بجلی و پانی اور دہشت گردی جیسے مسائل شامل تھے ۔

انہوں نے کہا کہ1947اور1970کے دہائی میں جب پاکستان میں بنیاد پرستی کا کوئی وجود نہیں تھا لیکن اس وقت دہشت گردی بنیادی و اجتماعی مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ملک کے بڑے معاشی حب کراچی میں ہی جب بیرونی سرمایہ کار خوف کی وجہ سے آنا پسند نہیں کریں گے اور یہاں کا کاروباری طبقہ بیرون ملک کاروبار کو اہمیت دے تو ملک کو معاشی مستقبل کسی صورت اچھا نہیں ہو سکتا اس لیے اقتدار میں آتے ہی تین بنیادی مسائل کو حل کرنا اولین ترجیح تھا،بجلی بحران کے خاتمے کے لیے پلان تیار کرنے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کارو ں کواس شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے راغب کیا ہے بیشتر اہم منصوبوں پر کام کا آغاز بھی ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں ۔ایک سوال پر محمد زبیر نے کہا کہ خطہ میں جتنے بھی ترقی یافتہ ممالک ہیں وہاں سالہا سال سے ایک نظام چلا آ رہا ہے لیکن ہماری بدنصیبی یہ ہے کہ یہاں مختلف نظام آتے رہے ہیں، 1990کی دہائی میں تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ کسی بھی وقت نیا سسٹم آ جائیگا اور مختلف ترامیم کو بار بار مختلف ادوار میں لایا گیا ۔

رہنمافیصل سبزواری کی جانب سے ملکی آمدنی میں70فیصد حصہ دینے والے کراچی میں آپریشن سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں محمد زبیر نے کہا کہ کراچی میں آپریشن بلا تفریق کیا جا رہا ہے اور یہ بات کہ کراچی ملک کو آمدنی کا 70فیصدحصہ دیتا ہے بالکل درست نہیں ہے ،پورے ملک کا آمدنی میں حصہ ہے کیونکہ بیشتر اداروں کا کراچی میں ہیڈ آفس ہے اس لیے یہاں سے آمدنی کے اعداد و شمار ظاہر کیے جاتے ہیں ۔