پاکستان ریلویز رائل پام کلب کی ڈیل غلط سمجھتا ہے، بدقسمتی سے ماضی میں ریلوے انتظامیہ بھی عدالت میں اس ڈیل کو سپورٹ کرتی رہی،2013ء میں چارج سنبھالنے کے بعد پتہ چلا کہ ایک پارٹی کو نوازنے کیلئے یہ ڈرامہ رچایا گیا

ہم نے سپریم کورٹ میں منجمد شدہ اس مقدمہ کو دوبارہ شروع کرایا،کیس کا حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی میڈیا سے گفتگو

پیر 23 نومبر 2015 18:47

پاکستان ریلویز رائل پام کلب کی ڈیل غلط سمجھتا ہے، بدقسمتی سے ماضی میں ..

لاہور۔23نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔23 نومبر۔2015ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاکستان ریلویز رائل پام کلب کی ڈیل کو ناقص اور غلط سمجھتا ہے،بدقسمتی سے ماضی میں ریلوے انتظامیہ بھی عدالت میں اس ڈیل کو سپورٹ کرتی رہی،2013ء میں جب چارج سنبھالا تو پتہ چلا کہ ایک پارٹی کو نوازنے کے لیے یہ ڈرامہ رچایا گیا، ہم نے سپریم کورٹ میں منجمند شدہ اس مقدمے کو دوبارہ شروع کرایا ،عدالت عظمی سے اپیل ہے کہ رائل پام کلب کا مقدمہ جلد سنا جائے ،کیس کا حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی،جعفر ایکسپریس حادثہ اوور سپیڈ کی وجہ سے پیش آیا، اس حوالے سے رپورٹ ایک دو دن میں آجائے گی۔

وہ پیر کو ریلوے ہیڈ کوارٹر میں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ریلوے یہ سمجھتا ہے کہ رائل پام کی ڈیل ناقص اور غلط طریقے سے ہوئی جس کو ماضی میں پاکستان ریلویز کی انتظامیہ نے بھی سپورٹ کیا اور یہ سب ڈرامہ ایک پارٹی کو نوازنے کے لیے رچایا گیا ، انہون نے کہا کہ 2013میں جب ریلوے کا چارج سنبھالا تو اس وقت رائل پام کا مقدمہ سپریم کورٹ میں منجمند تھا جس کو شروع کروانے کے لیے ہم نے بڑی کوشش کی اور عدالت میں واضح موقف اختیار کیا کہ رائل پام کی ڈیل ناقص اور غلط ہے۔

دلائل کے بعد عدالت عظمی نے پاکستان ریلویز کو حکم دیا کہ وہ اپنی طرف سے کاروباری تجاویز پیش کرے ، پاکستان ریلویز ہرگز تیار نہیں تھا کہ وہ موجودہ رائل پام کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کر ے تاہم سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہم نے کاروباری تجاویز جمع کروائی جس کے مطابق اگر عدالت عظمی فیصلہ دیتی ہے تو ڈیفالٹ کی رقم بھی ہمیں ملے گی اور اگر عدالت ریلوے کی جگہ ہمارے حوالے کرے گی تو ادارہ اس کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کرے گا تاہم حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی۔

انہوں نے عدالت عظمی سے اپیل کی کہ رائل پام کے مقدمہ کو جلد سنا جائے تاکہ اس کا جلد فیصلہ ہو سکے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدلیہ اس کیس کا فیصلہ جلد کرے گی تاکہ ریکوری بھی ہو اور ریلوے کا اثاثہ بھی واپس مل جائے۔جعفر ایکسپریس کے حادثہ کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اس حوالے سے رپورٹ ایک دو دن میں آجائے گی۔انہوں نے کہا کہ ٹرین اوور سپیڈ تھی ،ٹرین ڈرائیور نے اس کی بریکیں لگائیں ،خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اگر ٹرین ڈرائیور توجہ سے کام کرتا تو یہ حادثہ رونما نہ ہوتا۔