کراچی ،کیوبن اسکالر شپ مکمل کرنے والے ڈاکٹرز کا پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کے خلاف مظاہرہ

پیر 23 نومبر 2015 20:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 نومبر۔2015ء) کیوبن اسکالر شپ مکمل کرنے والے ڈاکٹرز نے پیر کوپی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی کی جانب سے رجسٹریشن نہ ملنے کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ زاور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے ۔احتجاجی ڈاکٹر سے اظہار یکجہتی کے لیے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار بھی کراچی پریس کلب پہنچے اور ڈاکٹروں سے اظہار یکجہتی کیا ۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ سرکاری خرچ پر 1ہزار طالب علموں کو کیوبا میں تعلیم مکمل کرنے لئے بھیجا گیا تھاجس پر 7ارب روپے خرچ ہوئے۔واپسی پر ان ڈاکٹرز سے پی ایم ڈی سی نے ان کو دوبارہ ہاؤس جاب کرنے کے لئے کہا جبکہ کیوبا بھیجنے سے پہلے ڈاکٹرز سے کہا گیا تھا کہ ان کو دوبارہ ہاؤس جاب کرنے کی ضروت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

کیوبا میں طب کی تعلیم کا بہتر نظام ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی فوری طور پر ان ڈاکٹروں کو رجسٹریشن کرے اور پریکٹس کی اجازت دی جائے ۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پی ایم ڈی سی نوجوان ڈاکٹروں کے مستقبل سے کھیل رہا ہے ۔ یہ ڈاکٹرزقوم کا اثاثہ ہیں ان کو پاکستان میں نوکریاں دی جائیں ۔ہمیں ان سے کام لینا چاہیے۔پی ایم ڈی سی ان کے ٹیلنٹ کو ضائع ہونے سے بچائے۔

انہو ں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی اور ایچ ای سی گریجویشن کر کے واپس آنے والے ڈاکٹر ز کو فوری طور پر این او سی جاری کر کے مسئلہ حل کرے ورنہ ذمہ دار افسران کو سینٹ ،قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی میں طلب کرکے جواب طلبی کی جائے گی۔ ان کوڈگریاں نہ جاری کرکے پاکستانی عوام کے 7سے8ارب روپے ضائع کیے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پالیسی کے مطابق یہ لوگ باہر گئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں ایچ ای سی کو اس حوالے سے فنڈز فراہم کیے گئے تھے ۔

متعلقہ عنوان :