قومی ہیروز کی خدما ت کو فراموش کرنا کسی سانحے سے کم نہیں، شازیہ فاطمہ

پیر 23 نومبر 2015 22:32

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 نومبر۔2015ء)پاکستان انڈسٹریل اینڈ بزنس فورم کے چیئر مین اور ایسو سی ایشن آف اکیڈمک ایکسی لینس کے سینئر وائس چیئر مین معروف قلمکار نعمان بد ر فاروقی نے گذشتہ روز یونائٹیڈ پرائیویٹ اسکولز ایسو سی ایشن (اپسا) کے زیر اہتما م لا ل قلعہ گرامر اسکول نارتھ کراچی میں منعقد ہ عشرۂ’’ نقاش پاکستان‘‘ کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ اپنے اکا برین کے ایام منا نا زندہ قوموں کا شیوہ ہے جبکہ قومی ہیروز کی خدما ت کو فراموش کر دینا کسی سانحے سے کم نہیں، لفظ ’’پاکستان‘‘ کے بانی چودھری رحمت علی کی خد ما ت نا قابل فرامو ش ہیں پاکستانی قوم چوہدری رحمت علی کی احسان مند ہے۔

زما نہ طالب علمی سے لیکر آخری سانس تک ان کا ہر لمحہ قوم کے لیے وقف تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مفکر پاکستان علا مہ اقبال نے 1930 میں الہ آباد اجلا س میں مملکت خد ادا ر کا جو تصو ر پیش کیا تھا چودھری رحمت علی نے اسے با قا عدہ ایک نام اور شناخت ہی نہیں دی بلکہ اپنی ساری زندگی ہی اس کے لیے وقف کر دی ورنہ متحدہ ہندوستان میں ہماری شناخت ایک غلام قوم کی تھی۔

یہ نقاش پاکستان کا احسان وایثا ر ہے کہ ہمیں رہتی دنیا تک کے لئے ایک پاکستانی قوم ہو نے کی شناخت ملی۔ لیکن ہم نے بحیثیت قوم انکی قدر و احسان شناسی کے بجائے انہیں اور ان کی خد ما ت و کر دار کو بھلا کر احسان فرا موشی کا ثبو ت دیا ہے نعمان بد ر فاروقی نے یونائٹیڈ پرائیویٹ اسکولزایسو سی ایشن (اپسا) کی جانب سے تحریک پاکستان کے اعظیم رہنما محسن قوم چوہدری رحمت علی کے حوالے سے عشرۂ نقا ش پاکستان منانے کے عمل کو ایک قومی اقدام قرار دیتے ہوئے (اپسا ) کی چیئر پرسن اور دیگر تمام عہدیداران کو مبارکبا د پیش کیا۔

بعد ازاں انہوں نے طلبہ و طالبا ت میں انعامات بھی تقسیم کیے۔اس موقع پر صد ر تقریب یو نائیٹڈ پرائیویٹ اسکولز ایسو سی ایشن (اپسا ) کی چیئر پرسن شازیہ فاطمہ نے نقاش پاکستان کو زبردست خراج عقید ت پیش کر تے ہوئے کہا کہ چوہدری رحمت علی کی خدما ت کا تذکر ہ محددو وقت میں ممکن نہیں ہے۔لیکن یہ واقعتاً ایک افسوس ناک امر ہے کہ ہم نے انہیں فراموش کر دیا ورنہ زندہ و غیور قومیں تو اپنے ہیروز کو احسان شناسی کے چراغ جلا کر امر کر دیتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ چودھری رحمت علی اس لحاظ سے برصغیر کے مظلوم ترین رہنما ہیں جن پر ا ن کی قوم نے نہ صر ف فرامو شی کی گرد ڈال دی بلکہ قیام پاکستان کے بعد ان کی وطن عزیز آنے کی راہیں تک مسد ود کر دی گئیں اور مجبوراً ان کے جسدخاکی کو دیار غیر میں اما نتاً سپر د خاک کر نا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مملکت خدادا کو نا م اور پہچان دینے والے چودھری رحمت علی نے قیام پاکستان کے لئے عالمی سطح پر راہ ہموار کی اور اس کے لیے ہٹلر اور میسو لینی سمیت ترقی و دیگر اسلامی ممالک کے سر کر دہ رہنماؤں و حکمرانوں سے ملاقاتیں کیں جن کا مقصد صر ف حصول پاکستان تھا ۔

انہوں نے کہا کہ یہ لمحہ فکر یہ ہے کہ ہماری نسل نو اکثر تاریخی ہیرو ز کے کردار، کا رنامو ں اور خد مات سے نا واقف ہے جن میں چو دھری رحمت علی سر فہرست ہیں۔ لیکن ہمارے ادارے کے تحت تاریخی ہیروز کی یاد میں تقا ریب کا سلسلہ جاری رہے گا تاکہ ہماری آئندہ نسلیں اپنے ہیروز کے کا رناموں سے نہ صرف واقف ہوں بلکہ انہیں یاد بھی رکھیں۔ اور ان کی رہنمائی حاصل کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپسا کے تحت عشرہ نقاش پاکستان کی تقریبات 25نومبر تک جاری رہیں گی تقریب سے اعزازی مہمان الشجر اء اسلامک اکیڈمی کے ایڈمنسٹریٹر قاضی عبدا لقادر صدیقی،اپسا کے بانی رکن اور ایم اے اسکولنگ سسگم کے سربراہ مہربان علی خان، میڈم ثوبیہ،میڈم صباء، سینئر اسا تذہ زرین تکریم ، ڈاکٹر سر فراز احمد نو ید علی، منصو ر احمددیگر نے بھی خطاب کیا۔