امریکی وائس قونصل جنرل کی پی این ایس سی کی دعوت پر جہاز رانی اداروں کو ویزا مشکلات پر بریفنگ

منگل 24 نومبر 2015 17:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 نومبر۔2015ء) پاکستانی جہازی عملے کو امریکی ویزا میں درپیش مشکلات دور کرنے کے لیے پی این ایس سی کے پلیٹ فارم تلے ایک بریفنگ کا اہتمام کیا گیا جس میں کراچی میں تعینات وائس قونصل جنرل امریکا جیمس آلمین گلائنو نے جہاز رانی کے اداروں کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر یوایس قونصل جنرل کے اکنامک آفیسر رچرڈ راسموسن، چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پی این ایس سی بریگیڈئیر (ر) راشد صدیقی، ڈائریکٹر پورٹ اینڈ شپنگ، جہاز رانی سے متعلق نجی کمپنیوں کے سربراہوں اور نمائندوں نے شرکت کی۔

بریفنگ کا عنوان “ویزا کی پالیسی اور طریقہ کار“ تھا ۔جیمس آلمین نے شرکا کو ویزا کے طریقہ کار کی تمام تفصیلات سے آگاہ کیا اور کہا کہ ویزے کے خواہش مند شخص کا مشین ریڈایبل کارڈ، ایس ایس بی اور ایجنٹ کی رجسٹریشن موجود ہو تو ویزا ملنے میں تاخیر نہیں ہوتی تاہم اہلیت نہ ہونے، درست طریقہ کار اختیار نہ کرنے، دستاویزات میں سقم یا مطلوبہ معلومات نہ دینے سے ویزا ملنے میں تاخیر ضرور ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انہوں نے شپنگ کمپنیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔ شپنگ کمپنیوں کے نمائندوں نے انہیں ویزا پالیسی نرم کرنے، قوانین میں تبدیلی ، تاخیر سے ویزا جاری ہونے کے تدارک کی درخواست کی ۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی این ایس سی عارف الٰہی نے بتایا کہ بریفنگ کا مقصد ویزا کے معاملات کو بہتر طور پر سمجھنا تھا ساتھ ہی پاکستان میں موجود شپنگ کمپنیوں کو اس حوالے سے مکمل آگاہی دینا تھا تاکہ کیڈٹس یا ڈیک کیڈٹس کو امریکی بندرگاہوں پر جانے میں مشکلات پیش نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میرین اکیڈمی سے ہمارے جو کیڈٹس پاس آؤٹ ہوتے ہیں متعدد کیڈٹس کو نوکریاں اس لیے نہیں ملتیں کہ ان کے پاس امریکی ویزا نہیں ہوتا، یو ایس ویزا جن کیڈٹس کو مل جائے انہیں ایک ایڈیشنل ایڈوانٹیج یہ بھی حاصل ہوتا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک کی بندرگاہوں پر بھی انہیں سی ون ڈی ویزا کی بنیاد پر داخلے کی اجازت مل جاتی ہے جس سے انہیں نوکریاں ملنے کے مواقع میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ویزا کے حصول کے لیے ویزا افسر کو مطمئن کرنا ضروری ہوتا ہے اور اس کی تسلی متعلقہ دستاویزات سے ہوتی ہے ہم نے اس بریفنگ میں ویزا افسر کوتسلی کے لیے کئی طرح کے طریقہ کار اور سفارشات پیش کی ہیں جس سے سی مین کی دستاویزی مشکلات کم ہوں گی۔