گیس بلوں میں دوگنے ٹیکس پرسی این جی اسٹیشن مالکان کا سندھ بھر میں 29نومبر سے بھر پور احتجاج،سی این جی اسٹیشنز احتجاجا بند کرنے کا اعلان

منگل 24 نومبر 2015 20:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 نومبر۔2015ء) گیس بلوں میں دوگنے ٹیکس لگانے پرسی این جی اسٹیشن مالکان نے سندھ بھر میں 29نومبر سے سی این جی اسٹیشنز احتجاجا بند کرنے اور گیس بلوں میں ٹیکس اضافے کو نامنظور کرتے ہوئے سی این جی اسٹیشنز مالکان نے بھر پور احتجاج کا اعلان کر دیا ۔آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ زون کے اراکین نے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ فیصل کوبھی بند کیا ۔

آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن سندھ کے چیئر مین سلیمان شبیر جی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی عدالتی احکامات پر 17فیصد ٹیکس ادا کر رہے تھے لیکن اب ایف بی آر نے سیلز ٹیکس 1990کے ایکٹ میں تر میم کر کے مزید 17فیصد کا اضافہ کر کے یہ ٹیکس 34فیصد کر دیا ہے، اس بوجھ کو اٹھانا ہمارے بس سے باہر ہے ،۔

(جاری ہے)

اگر یہ ٹیکس سی این جی اسٹیشنز سے وصول کئے گئے تو سندھ بھر میں شدید بحران پیدا ہونے کے خدشات لاحق ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ فیصلہ واپس نہیں لیا گیا تو 9روز بعد سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو بند کر دیا جائے گا ۔۔شبیر سلیمان کا کہنا تھا کہ سالانہ 32ارب کا ٹیکس ادا کرنے والی صنعت کو تباہ کیوں کیا جارہا ہے ۔ اس طرح کے ہتکھنڈے سندھ میں ایل این جی لانے کی کوششیں ہیں جو ہفتے میں ایک دن آکر تین دن کے لئے بند ہو جاتی ہے ۔شبیر سلیمانجی نے کہا کہ ایف بی آر نے ہمیں 10روز کا نوتس دیا ہے اورہم 9دن بعد ہی سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز بند کردیں گے لیکن ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے اور اگر ہم پر زبردستی دباؤ ڈالا گیا تو تمام سی این جی اسٹیشنز بند کرکے چابیاں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے حوالے کردیں گے۔

انکا کہنا تھا کہ ایس ایس جی سی کے سابق ایم ڈی شعیب وارثی نے سندھ کے سی این جی اسٹیشنز کو ہفتے میں5دن بند کرکے سندھ کے سی این جی اسٹیشنز ایل این جی پر منتقل کرنے کی سازش کرتے رہے مگر انہیں ناکامی کا سامنا رہا لیکن اب بھی ایل این جی ہم پر تھوپی جارہی ہے مگر ہم یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکمران آئی ایم ایف کی جی حضوری کرنے کے بجائے ملکی مفاد میں عملاًکام کریں،ٹیکس اتھارٹی ٹیکس وصولی میں ٹیکس کا دہرا نظام اپنائے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو نوٹس جاری کیا ہے کہ گیس بلوں کے ذریعے سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنز سے 4 ارب روپے کا سیلز ٹیکس اگلے 10دنوں میں وصول کیا جائے،اگر یہ ٹیکس سی این جی اسٹیشنز سے وصول کئے گئے تو سندھ بھر میں شدیدبحران پیدا ہوجائے گا، سی این جی اسٹیشنز بند ہوجائیں گے اور آنے والے دنوں میں معیشت کونقصان ہوگا۔سی این جی ایسوسی ایشن نے علامتی طور پر شاہراہ فیصل بلاک کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ۔ احتجاجی مظاہرین نے بازؤں پر سیاہ پٹیاں بھی باندھ رکھی تھیں۔